سرور دو عالم ﷺ کا پیغام آخریں

1+
Изтегляния
Класификация на съдържанието
За всички възрасти
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка
Екранна снимка

Всичко за това приложение

اسلام پورے عرب میں پھیل چکا تھا۔ یکے بعد دیگرے تقریباً سبھی قبائل مشرف بہ اسلام ہو چکے تھے۔ ان حالات میں اللہ تعالٰی کی طرف سے سورۃ فتح نازل ہوئی جس میں آنحضرت ﷺکو اشارۃً آگاہ کیا گیا تھا کہ آپ کا کام اب مکمل ہو گیا ہے چنانچہ آپ نے وصال سے پہلے تعلیما تِ اسلامیہ کو سارے عرب تک پہنچانے کے لیے حج کا ارادہ فرمایا۔ مтъмни اس لیے تمام عرب سے مسلمان اُس میں شریک ہوں۔ اطراف عرب سے مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد اس شرف کو حاصل کرنے کی خاطر مدینہ پہنچ 1 1 ذوالحلیفہ کے مقام پر احرام باندھا گیا تو لبیک لبیک کی آواز سے فضا گونج اٹھی اور فرزندانِ توحید کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر حج بیت اللہ کی غرض سے مکہ معظمہ کی طر ف روانہ ہوا۔نبی اکرم ﷺ نے ہر مرحلہ کے مناسک سے مسلمانوں کو آگاہ کیا حج کی رسومات میں سے جو مشرکانہ رسوم باقی تھیں ختم کر دی گئیں اور صدیوں کے بع د خالص ابراہیمی سنت کے مطابق فریضہ حج ادا کیا گیا۔ توحید و قدرت الٰہی کا اعلان آپ نے کوہ صفا پر چڑھ کر فرمایا:اللہ  کے سوا کوئی اقت دار اعلٰی کا حامل اور لائق پرستش و بندگی نہیں۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ اس کے لیے سلطنت ملک اور حمد ہے وہ مارتا ہے اور جلاتا ہے ۔ وہ تمام چیزوں پر قادر ہے۔ کوئی الہ نہیں مگر وہ اکیلا۔ اللہ نے اپنا وعدہ پورا فرMAیا اور اپنے بندے کی مدد کی اور اکیلے تمام قبائل کو شکست دی۔کوہ صفا کے بعد آپ ﷺنے کوہ مروہ پر مناسک حج طواف und سعی ادا کئے اور 8 ذوالح جہ کو مقام منٰی میں قیام فرمایا۔9 زوالحجہ 10 ھ کو آپ ﷺنے عرفات کے میدا ن میں تمام مسلمانوں سے خطاب فرمایا۔ یہ خطبہ اسلامی تعلیمات کا نچوڑ ہے۔ اور اسلام کے سماجی سیاسی اور تمدنی اصولوں کا جامع مرقع ہے۔اس جامع خطبہ کے بعد آنحضرت ﷺنے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:لوگو! قیامت کے دن اللہ تعالیٰ میری نسبت پوچھے گا تو کیا جواب دو گے؟ صحابہ نے عرض کی کہ ہم کہیں گے کہ آپ نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور اپنا فرض ادا کر دیا‘‘۔ آپ نے آسمان کی طرف انگلی اٹھائی اور فرمایا۔’’اے اللہ تو گواہ رہنا‘‘۔ „اے اللہ تو گواہ رہنا““ اے اللہ تو گواہ رہنا اور اس کے بعد آپ نے ہدایت فرمائی کہ جو حاضر ہیں وہ ان لوگوں کو یہ باتیں پہنچا دیں جو حاضر نہیں ہیں۔ آپ ﷺ کے اسی خطبہ کو خطبہ حجۃ الوداع کہتے ہیں ۔اس خطبہ کی تفصیل   کتب  حدی ث  وسیرت  وتفسیر میں  تفصیلاً موجود  ہے  اور بعض  اہل علم  نے اس  پر مستقل  کتب بھ ی تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب '' سرور دو عالم کاپیغام آخریں''  پاکستان کے معروف عالم  دین مصنف کت ب کثیرہ  مولانا محمد صادق سیالکوٹی کی    تصنیف ہےاس میں انہوں  آپ  ﷺ کے   خطب ہ حجۃ الوداع اور آپ ﷺ کی بیماری کے ایام میں آپ نے  جو  اپنی  امت کے لیے آخری الوداعی نصیحتیں کی اور جوارشادات صادر فرمائے  انہیں آسان فہم انداز میں جمع کیا ہے ۔(م۔ا).
Актуализирано на
7.10.2023 г.

Безопасност на данните

Безопасността започва с разбирането на това, как програмистите събират и споделят данните ви. Практиките за поверителност и сигурност на данните може да варират в зависимост от употребата от ваша страна, региона и възрастта ви. Тази информация е предоставена от програмиста и той може да я актуализира с течение на времето.
Не се споделят данни с трети страни
Научете повече за това, как програмистите декларират споделянето
Не се събират данни
Научете повече за това, как програмистите декларират събирането
Поет ангажимент за спазване на правилата на Google Play за семейства