ترجمہ از مولانا اشتیاق احمد Translated by Moulana Ishtiaq ahmad خوشی طبعی اور مزاح، زندگی اور زندہ دلی کی علامت ہے بشرطیکہ فحش ،عریانی اور عبث گوئی سے پاک ہو ۔واقعات ِمزاح نفسِ انسانی کے لیے باعث نشاط او رموجب ِحیات نو اور تازگی کاسبب بنتے ہے مزا ح اس خوش طبعی کو کہتے ہیں جو دوسروں کے ساتھ کی جاتی ہے او راس میں تنقیص یا تحقیر کا پہلو نہیں ہوتا ۔او ر اس طرح کامزاح یعنی خوش طبعی کرنا جائز ہے اور نبیﷺ نے بھی ایسے مزاح او ر خوش طبعی کو اختیار کیا جس کی مثالیں اور واقعات کتب ِاحادیث میں موجود ہیں او ر جس مزاح سے منع کیا گیا ہے وہ اس نوعیت کی خوش طبعی اور مذاق ہوتا ہے جس میں جھوٹ اور زیادتی کا عنصر پایا جاتاہے اس نوعیت کا مذاق زیادہ ہنسی اور دل کی سختی کا باعث بنتا ہے اس سے بغض پیدا ہوتا ہے اور انسان کارعب ودبدبہ اور وقار ختم ہو جاتاہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ لطائف علمیہ ‘‘ امام ابن الجوزی کی عربی کتاب ’’کتاب الاذکیاء‘‘ کا سلیس ترجمہ ہے اس کتاب کا اکثر حصہ تاریخی واقعات او ر احادیث سے ماخوذ ہے اس میں امام ابن جوزی نے انبیاء ،نبی کریمﷺ ، خلفاء الراشدین وسلاطین اور اکابر سلف کی مجالس کے مزاح وخو ش طبعی کے واقعات ،سوالات او ربرجستہ جوابات کو دلنشیں انداز میں بیان کیا ہے
Updated on
22 Sept 2023
Education
Data safety
arrow_forward
Safety starts with understanding how developers collect and share your data. Data privacy and security practices may vary based on your use, region and age The developer provided this information and may update it over time.
This app may share these data types with third parties