عصر میں اکثر مسلمانوں کو دیکھا جاتا ہےکہ وہ اپنی رسومِ اختراعیہ کے اس قدر پابند ہیں کہ فرض وواجب کےکی ادائیگی چھوڑ دیتے ہیں مگر ان رسم ورواج کوپورے کرنے میں رائی برابر بھی کمی نہیں آنے دیتے۔اور ان کی بدولت طرح طرح کی پریشانی اور تنگ دستی اور مصیبت میں مبتلا ہوجاتے ہیں او ردین ودنیا دونوں کھو دیتے ہیں۔اور چونکہ رسم ورواج عام ہے اس لیے ان کی برائی بھی دل میں بس برائے نام ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب مولانا اشرف علی تھانوی کی تصنیف ہے جس میں انہو ں نے برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں میں عبادت سمجھ کر کی جانے والی بدعات ورسومات کوبیان کیا ہے جن کا دین حق سے کوئی تعلق نہیں۔مولانا صاحب نے رسومات کی خرابیوں اور قباحتوں کوخوب واضح کیا ہے ۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر لاجواب کتاب ہے ۔اللہ اس کتاب کو رسومات کے خاتمے کا ذریعہ بنائے (آمین ) (م۔ا).
Aktualisiert am
24.11.2023
Bücher & Nachschlagewerke