10+
Niðurhal
Efnisflokkun
Ekkert aldurstakmark
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd
Skjámynd

Um þetta forrit

انسان شروع سےہی اس دنیا میں تمدنی او رمجلسی زندگی گزارتا آیا ہوے پی مرنے تک اسے زندگی میں ہر دم مختلف مجلسوں سے واسطہ پڑتا ہے دم مختلف مجلسوں سے واسطہ پڑتا ہے دم مختلف مجلسوں سے واسطہ پڑتا ہے خانباروة ی یہ مجالس جہاں ا س کے اقبال میں بلندی ،عزت وشہرت میں اضافے او ر نیک نامی کا باغث بنتی ہیں وہیں اس کی بدنامی ،ذلت اور بی بدنامی ،ذلت اور بی ی ہیں انسان کو ان مجلسوں میں شریک ہو کر کیسا رویہ اختیار کیچایوی کرناچاہوی نظروں میں ایسا وقار اور عزت وتکریم والا مقام بخش دے کہ لوگ اس کے مرنے کے بعد بھی اسے یادرکھیں دنیا میں کچھ مجلسیم ت ی ہیں کہ ان میں شریک ہو کر انسان اپنے دامن کوسعادت مندی کے موتیب کے موتیوں . اجر وثواب اور اللہ تعالیٰ کی رضا وخوشنودی کا حقدار ٹھہرتا ہے۔ او رکچھ مجلسیں ایسی ہوتی ہیں جن میں شریک ہونا اس کے لیے بدبعتی بدبعتی ے او ر اس جھولی میں موجود پہلے موتی بھی بکھر کر ضائع ہوجاتے ہیں . یوں پھولوں اور کلیوں کی بجائے وہ کانٹوں کا حقدار ٹھہرتا ؁ےاور بغ حقدار ٹھہرتا ہےاور بغ ھلوں سے پہنچانے جاتے ہیں, پھول کلیاں, خواہ وہ چنبیلی ہو یا گلاس, خواہ وہ چنبیلی ہو یا گلاس نے جاتے ہیں۔ خاندان اپنے افراد کے رویوں سے پہنچانے جاتے ہیں، اسی طرح مجالة اپنے چ ی جاتی ہیں، خواہ وہ مجالس مردوں کی ہوں یاخواتین کی ۔ اگرمجالس میں حاضری اور کار گزاری کا ماحاصل مثبت، پسندیدہ ،مہذب اواراْ باعث نفع و راحت ہو توسمجھا جاتا ہے کہ یہ مجلس قابل تعرییہ وستائش گ برعکس ہوتو اس کو ہمیشہ برے الفاظ سے یاد کیا جاتا ہے اور اس کے شرکاء کو کوئی بھی تحسین بھری نظروں اور پسندیدگی سے نہیک، بل نہیک، د ھی ایسی مجلس سے بچتا ہے اور اپنے قریبی افراد اور اپنے خاندان خاندان کب ب ب ةس ڌ ھر پور کوشش کرتا ہے۔خاص طور پر جب یہ مجالس خواتین کی ہوگی تو معاملہ مزید احتیاط طلب ہوجائے گا۔ خواتین کی مجالس اس لیے بھی زیادہ اہمیت کی حامل ہوتی ہیں کةخی یوی یوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ اور ان مجالس کے خواتین پر مرتب ہونے والے اثرات آخر دم تک قاؾم رہتۺ یی رات اس کی نسل آئندہ آنے والے خاندان اور بچوں میں منتقل ہوجاتے ہیں . اگر یہ اثرات مثبت ہوں گے تو صحت مند افکار ونظریات کی حامل ے تو صحت مند افکار ونظریات کی حامل ے پالح چول گر مجرم اور دنگا وفساد کی دلدادہ نسل سامنے آئے گی۔ زیر نظر کتاب ''مجالس خواتین'' محمد امین بن مرزا عالم کی تصنیف ہے جوا کی تصنیف ہے جوا کی تصنیف حسن انداز میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ ایک مسلمان بہن کو کس طرح کیا ہے کہ ایک مسلمان بہن کو کس طرحم ڌ چاہیے؟اور اچھی اور بری مجالس کی پہچان کس طرح کی جائے ؟نیک مجالس کے ثمرات اور بری مجالس کےنقص اورمجالس قائم کرنے کے مقاصد کیا ہونے چاہئیں؟ اور خواتین اپنی مجالس کوزیادہ سےزیادہ موزروں اور فائدہ مند کیسی بیس۳ ب مزید برآں مصنفہ نے بعض غیر موزوں مجالس کی نشاندہی کرتے ہوئے ڨو یی تین کو کس طرح کی مجالس میں شریک ہونے سے بچنا چاہیے۔ یہ کتاب خواتین کے لیے انتہائی لائق مطالعہ ہے۔ اس کتاب سے استفادہ کرکے خواتین یہ جان سکتی ہیں کہ کس طرح اللہ سارح اللہ ﷺ کی پسندیدہ مجالس میں شریک ہوکر ایک مسلمان خاتون خاتونِ اسلام خاتون خاتونِ اسلام خیک اسلام سیک کےمراحل طے کرسکتی ہے؟۔اللہ اس کتاب کو خواتین ِاسلام کے لیے نفع بخش بنائے اور اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم   محمد طاہر ڒو معافر نقواش وعمل،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے فرمة ادارے'' دار الابلاغ'' کی مطبوعات مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریری اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں۔ آمین( ما).
Uppfært
3. des. 2023

Gagnaöryggi

Öryggi hefst með skilningi á því hvernig þróunaraðilar safna og deila gögnunum þínum. Persónuvernd gagna og öryggisráðstafanir geta verið breytilegar miðað við notkun, svæði og aldur notandans. Þetta eru upplýsingar frá þróunaraðilanum og viðkomandi kann að uppfæra þær með tímanum.
Engum gögnum deilt með þriðju aðilum
Nánar um yfirlýsingar þróunaraðila um deilingu gagna
Engum gögnum safnað
Nánar um yfirlýsingar þróunaraðila um gagnasöfnun
Skuldbinding til að fylgja fjölskyldureglum Play