ہر انسان فطرت پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے والدین اسے یہودی نصرانی یا مجوسی بنا لیتے ہیں ۔ اگر بچے کی شروع سے اچھی تربیت کی جائے اس میں حق ، نیکی اور خیر کو ترجیح دینے کا ج ذبہ پیدا کیا جائے تو یہ کام اس کی عادت میں شامل ہو جاتے ہیں ۔ پھر اس میں حلم ، حوصلہ ، صبر،تحمل، بردبار ، کرم شجاعت اور عدل و احسان جیسے اخلاق حسن ہ پیدا ہو جاتے ہیں ۔ اس کے برعکس اگر بچے کی تربیت مناسب انداز سے نہ کی جائے تو وہ بری عادت کا شکار ہو جاتああ ہے ۔ وہ خیانت، جھوٹ، بےصبری، لالچ، زیادتی اور سختی جیسے اخلاق سیئہ کا شکار ہو جاتا ہے ۔ زناچہ اسلامی تعلیمات کے گزارنے کے لیے اوراپنی زندگی میں اسلام پرعمل کرنے لیے ہمیں ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے آپ ﷺ کی زندگی پرعمل پیرا ہونا ہوگا ۔ اپنے بچوں اور اپنے سامنے حضور کی حیات مبارکہ کو ماڈل بنانا ہو گا ۔ آپ ﷺ نے ہمارے لئے زندگی کے ہرشعبہ میں اعلیٰ اور مثالی نمونے چھوڑے ہیں ۔ علاوہ آپ ﷺ کے بہترین فرمودات بھی موجود ہیں ۔ جن پر عمل کر کے ہم اپنی زندگیوں کو ایک جنت کا نمونہ بنا سکتے ہیں۔ और देखें سکول کی جناب سے تیارہ کردہ دس اسباق پر مشتمل ایک تعارفی خط وکتاب کورس ہے ۔اس میں مرت بین نے سلام ،صفائی اور طہارت ،صحت اور حفظان صحت ، کھانے پینے ، عیادت ، لباس ، نشت وبرخاست ،ملاقات اور گفتگو اور مجلس کےآداب ٩و اختصار کے ساتھ قرآنی آیات اوراحادیث نبویہ کی روشنی میں بیان کیا ہے۔قارئین کی آسا نی کےلیے ہر بحث کےبعد اس کاخلاصہ بھی تحریر کردیا ہے ۔(مヤ)。