اردو ادب میں سفرناموں کو ایک مخصوص صنف کا درجہ حاصل ہوگیا ہے۔ یہ سفرنامے دنیا کے تمام ممالک کااحاطہ کرتے ہیں۔اِن کی طرزِ نوشت بھی دوسری تحریروں س ے مختلف ہوتی ہے۔یہ سفرنامے کچھ تاثراتی ہیں تو کچھ معلوماتی۔ ٩چھ میں تاریخی معلومات پر زور دیا گیا ہے تو کچھ ان ملکوں کی تہذیب و ثقافت کو نمایاں کر تے ہیں جہاں کا انسان سفر کرتاہے۔ سفرمیں انسان دوسرے علاقوں کےرہنے والے انسانوں سےبھی ملتا جلتا ہے۔ और देखें ❁❁❁❁ और देखें فوتی ہے۔ اور اس میں سیکھنے کے بہت سے پہلو ہوتے ہیں جو انسان کی اپنی عملی زندگی میں کام آتے ہیں ۔ جزیرۃالعرب کے سفرنامے زیادہ تر حج و عمرہ کے حوالے سے منظر عام پر آئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب'' صحن حرم'' جناب یونس بصیر صاحب کے سفر حج کی گھر سے روانہ ہونے سے لے और देखें پرخلوص پیرائے میں قلم کی گرفت میں الانے کی کوشش کی ہے ۔اور اپنےاس سفر سعادت کواس اندار میں بیان کیا ہے کہ پڑھنے والاخوログイン して翻訳を追加するساسک حج کی شکل میں گھومنا شروع ہوجاتے ہیں۔ مؤرخ اہل حدیث مصنف کتب کثیرہ مولانا محمد اسحاق بھٹی کی اس کتاب پر تقریظ سے کتاب کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔۔ (م۔ا)。