سلام ایک دینِ کامل اور مکمل ضابطۂ حیات ہے ۔اسلام کے تمام اوامر ونواہی اور حلال وحرام کو ا عالیٰ اور نبی کریم ﷺنے بیان کردیا ہے ۔جن امور کو اختیار کرنے کو کہا گیا ہے اللہ ت عالیٰ اور نبی ﷺ نے انہیں کرنے کا حکم دیا ہے یا ان پر عمل کی فضیلت بیان کردی ہے اسی طرح جن امور کو اختیار کرنے سے روکا ہے انہیں حکماً روک دیا ہے یہ ان کو کرنے کی سزا اور نقصانات بیان کردیئے ہیں ۔ ہمارے ماحول اور معاشرے میں ہماری عادات میں بہت سے اقوال وافعال یعنی کام اور ایسی باتیں ش امل کی جاچکی ہیں جن کو عام طور کوئی اہمیت نہیں دی جاتی لیکن وہ بہت بڑے جرم ہیں اوران جرائم کی سزا نبی کریم ﷺ نے مقرر فرمائی ہے اور وہ کام ٩رنے والے کو اپنی ملت سے خارج قرار دیا ہے۔جس سے یہ معلوم ہوتا ہے ہے کہ قیامت کے دن ا س شخص کا حشر ایمان والوں میں نہیں ہوگا اور نہ ہی وہ رسول اللہﷺ کی شفاعت پائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایسے مجرموں میں شامل ہونے سے محفوظ رکھے ۔زیر نظر کتاب ''وہ ہم میں سے نہیں '' محترم عادل سہیل ظفرصاحب کی کاوش ہے جس میں انہوں نےاحادیث میں وارد ہون ے والے ان جرائم کو جمع کردیا ہے جن کی سزا سول اللہﷺ نے یہ طے فرمائی ہے کہ ان کوکرنے والے '' ہم میں سے نہیں ''اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے کاموں کو اختیار کرنے سے محفوظ فرمائے جن کے بارے میں نبیﷺ نے فرمایا ''فلیس منا؍ ٔٔٔ.... پس وہ ہم سے نہیں'' اور اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔ (آمین)( م۔ا )。