فتاوی عالمگیری (الفتاوی الھندیۃ) اردو عربی
اردو
جلد 1: کتاب الطہارۃ۔ کتاب الصلوۃ۔ کتاب الزکوۃ۔
جلد 2: کتاب الصوم۔ کتاب الحج۔ کتاب النکاح۔ کتاب الرضاع۔ کتاب الطلاق۔
جلد 3: کتاب العتاق۔ کتاب الایمان۔ کتاب الحدود۔ کتاب السرقہ۔ کتاب السیر۔ کتاب اللقیط۔ کتاب اللقطۃ۔ کتاب الاباق۔ کتاب المفقود۔
جلد 4: کتاب الشرکۃ۔ کتاب الوقف۔ کتاب البیوع۔
جلد 5: کتاب الصرف۔ کتاب الکفالۃ۔ کتاب الحوالۃ۔ کتاب ادب القاضی۔ کتاب الشہادات۔ کتاب الرجوع عن الشہادۃ۔ کتاب الوکالۃ۔
جلد 6: کتاب الدعوی۔ کتاب الاقرار۔ کتاب الصلح۔ کتاب المضاربۃ۔
جلد 7: کتاب الودیعۃ۔ کتاب العاریۃ۔ کتاب الہبۃ۔ کتاب المکاتیب۔ کتاب الولاء۔ کتاب الاکراہ۔ کتاب الحجر۔
جلد 8: کتاب الماذون۔ کتاب الغصب۔ کتاب الشفعۃ۔ کتاب القسمۃ۔ کتاب المزارعۃ۔ کتاب المعاملۃ۔ کتاب الذبائح۔ کتاب الاضحیۃ۔
جلد 9: کتاب الکراہیۃ۔ کتاب التحری۔ کتاب احیاء الموات۔ کتاب الشرب۔ کتاب الاشربۃ۔ کتاب الصید۔ کتاب الرھن۔ کتاب الجنایات۔ کتاب الوصایا۔
جلد 10: کتاب المحاضر۔ کتاب المحاضر و السجلات۔ کتاب الشروط۔ کتاب الحیل۔ کتاب الخنثی۔ مسائل شتی۔ کتاب الفرائض۔
عربی
جلد 1: کتاب الطہارۃ۔ کتاب الصلوۃ۔ کتاب الزکوۃ۔ کتاب الصوم۔ کتاب الحج۔ کتاب النکاح۔ کتاب الرضاع۔ کتاب الطلاق۔
جلد 2: کتاب العتاق۔ کتاب الایمان۔ کتاب الحدود۔ کتاب السرقہ۔ کتاب السیر۔ کتاب اللقیط۔ کتاب اللقطۃ۔ کتاب الاباق۔ کتاب المفقود۔ کتاب الشرکۃ۔ کتاب الوقف۔
جلد 3: کتاب البیوع۔ کتاب الصرف۔ کتاب الکفالۃ۔ کتاب الحوالۃ۔ کتاب ادب القاضی۔ کتاب الشہادات۔ کتاب الرجوع عن الشہادۃ۔ کتاب الوکالۃ۔
جلد 4: کتاب الدعوی۔ کتاب الاقرار۔ کتاب الصلح۔ کتاب المضاربۃ۔ کتاب الودیعۃ۔ کتاب العاریۃ۔ کتاب الہبۃ۔ کتاب الاجارۃ۔
جلد 5: کتاب المکاتیب۔ کتاب الولاء۔ کتاب الاکراہ۔ کتاب الحجر۔ کتاب الماذون۔ کتاب الغصب۔ کتاب الشفعۃ۔ کتاب القسمۃ۔ کتاب المزارعۃ۔ کتاب المعاملۃ۔ کتاب الذبائح۔ کتاب الاضحیۃ۔ کتاب الکراہیۃ۔ کتاب التحری۔ کتاب احیاء الموات۔ کتاب الشرب۔ کتاب الاشربۃ۔ کتاب الصید۔ کتاب الرھن۔
جلد 6: کتاب الجنایات۔ کتاب الوصایا۔ کتاب المحاضر و السجلات۔ کتاب الشروط۔ کتاب الحیل۔ کتاب الخنثی۔ کتاب الفرائض۔
Fatawa-e-Alamgiri (arī Fatawa al-Alamgiriyya) 17. gadsimta beigās sastādīja 500 musulmaņu zinātnieki no Medīnas, Bagdādes un Indijas subkontinenta Deli (Indijā) un Lahorā (Pakistāna) šeiha vadībā. Nizams Burhanpuri.
Varai pārejot no musulmaņu valdniekiem Indijā uz britiem, koloniālās varas iestādes nolēma saglabāt vietējās institūcijas un likumus, darboties saskaņā ar tradicionālajiem pirmskoloniālajiem likumiem, nevis ieviest sekulāru Eiropas kopējo tiesību sistēmu.
Fatawa-i Alamgiri kā dokumentētā islāma tiesību grāmata kļuva par Indijas tiesību sistēmas pamatu Aurangzeba un vēlāk musulmaņu valdnieku laikā. Turklāt angliski runājošie tiesneši paļāvās uz musulmaņu tiesību speciālistu eliti, lai noteiktu zemes likumus, jo sākotnējais Fatawa-i Alamgiri (Al-Hindiya) tika uzrakstīts arābu valodā. Tas radīja islāma muižnieku sociālo šķiru, kas dedzīgi sargāja viņu zināšanas, juridisko varu un autonomiju. Tas arī noveda pie nekonsekventas interpretācijas balstītiem, daudzveidīgiem spriedumiem līdzīgās tiesvedībās, kas satrauca britu koloniālās amatpersonas.
Funkcijas šajā lietotnē:
Viegli izmantot
Vienkārša lietotāja saskarne
Pietuvināt
Attālināt
Atjaunināta
2023. gada 15. aug.