جب ہم مذاہب کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں۔ تو ہم پر یہ حقیقت منکشف ہوتی ہے ۔ کہ جب سے یہ کائنات وجود میں آئی ہے ۔تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلاتے آئں ہیں ہیںے ں کا مذہب ایک تھامگر جوں جوں انسانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا لوگ مذہب سےںنےپہ نے مختلف ادوار میں انسانوں کی راہنمائی کے لیے پیغمبر بھیجے لیکن پیغمبروں کے اس دنیا سے رخصان ے کن ہے وں نے ان کے پیغام پر عمل کرنے کی بجائے خود سے نئے دین اور مذاہب اختیار کر لیے ایذ کردم ہ ہوتا گیا او ر اس وقت دنیا میں کئی مذاہب پیدا ہو چکے ہیں جن میں سے مشہور مذاہب ،اسلام،عیسیائی،اسلام،عیسیائی، بدھ ازم ،سکھ ازم شامل ہیں۔اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام مذاہب کی تعلیمات میں کسی نہ کسی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے ۔جیسا کہ دنیا کہ دنیا کہ درجے میں قتل، چوری ،زنااور لڑائی جھگڑے کو سختی سے ممنوع قرار دیتے ہیں اور تماھی قسم کی تلقین کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"مذاہب عالم کا تقابلی مطالعہ "محترم پروفیسر چودھری غلام رسول چیمہ صاحتےیکی ہ ے دنیا میں پائے جانے والے بے شمار مذاہب کے اصول وضوابط اور ان کی تہذیب وثقافت کوئیان کو بیان کو بیان ئزہ پیش کیا ہے۔مذاہب عالم کے تعارف اور ان کے باہمی تقابل کے حوالے سے یہ ایک مفید اور شاندار کتابل ہے ائی مکمل ہے۔(راسخ).
Dikemas kini pada
3 Sep 2023