5+
Nedlastinger
Egnethet
Alle
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump
Skjermdump

Om denne appen

زندگی ایک سفر ہے اور انسان عالم بقا کی طرف رواں دواں ہے ۔ ہر سانس عمر کو کم اور ہر قدم انسان کی منزل کو قریب تر کر رہا ہے . عقل مند مسافر اپنے کام سے فراغت کے بعد اپنے گھر کی طرف واپسی کی کی ځ نہ پردیس میں دل لگاتے اور نہ ہی اپنے فرائض سے بے خبر شہن ھار کی رنگوی ں میں الجھ کر رہ جاتے ہیں ہماری اصل منزل اور ہمارا اپنا گھر جنت ہے ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ ے ایک ذمہ داری سوپ کر ایک حekt عقل مندی کا تقاضا تو یہی ہے کہ ہم اپنے ہی گھر واپس جائیں کیونے میں جانے والوں کو کوئی بھی دانا نہیں کہتا۔انسان کوسونپی گئی ذمان دئی ذمان دانا دار کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت کرکے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا ہے ہے ج کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے : وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسََ دي ُونِ مَا أُرِيدُ مِنْهُمْ مِنْ رِزْقٍ وَمَا أُرِيدُ أَنْ يُطمُنْ يُطمْ َ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِين (الذاریات58)” اور میں نے سون ڵان سون س لئے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں ، نہ تو میں ان سے روزی مانگتا ہوں اور نہ ہی چاہتا ہوں کہ وہ مجھے ڦہ یقینا اللہ تعالیٰ تو خود سب کو روزی دینے والا ، صاحب قوج اور زبردسب‘ تی۔ خلیق کا مقصد جان چکے توہمیں پنے دل کو ٹٹو لنا اور من سے پوچاؾنا م؁اے کو کہاں تک پورا کیا ؟ کیا محنت کی ؟ کیا کوشش کی ؟ اور لوگ کیا کر رہے ہیں اور کدھر جا رہے ہیں ؟ یقینا ہمارا دل گواہی دے گا کہ ہم نے تو کچھ بھی نہیں کیا ۔ ہماری کوشش تو بالکل معمولی اور نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اگر آج ہی موت آجائے تو اللہ کے دربار میں پیش کرنے کیلئےےہمارے پوب ڌی درپیش سفر دراز ہے اور سامان کچھ بھی نہیں۔ کیا ہم شب و روز مشاہةدی ک طرح دوست و احباب آل و اولاد اور عزیز og اقارب کو چھین کر لے جاتی ہے ۔ جب مقررہ وقت آ جاتا ہے تو پھر موت نہ بچوں کی کم عمری , نہ والدین ڑان ک کی جوانی اور نہ ہی کسی کی خانہ ویرانی دیکھتی ہےکیا ہم نہیں مست و مفر نہیں حتیٰ کہ نہ موت۔ بچے گی نہ ملک الموت۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: كُلُّ نَفْسٍ ذَائَقوَة ذَائِقوَْة مَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَنْ زُحَِن زُحْز زُحْز َأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيََا إاةََا إ رُور ( آل عمران : 185) ” ہر جان نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور تم لوگ قیامت کے دن اپنے کئے کا پورا پورا اجر پاؤ گے ۔ پس جو شخص جہنم سے بچا لیا گیا اور جنت میں پہنچا دیا گیا ویا دیا کاویا کاوی ند روزہ زندگی تو دھوکے کا سامان ہے''۔نبی رحمت ﷺایک دفعہ اپنے اببک دفعہ اپنے اببک ے ایک مردہ بچے کے پاس سے گزرے اور آپ اس کا کان پکڑ کر فرمانے لگے : تم میں سے کون اسے ایک درہم کے بؒسان د ؟ تو اصحاب رسول ﷺ عرض کرنے لگے ۔ ہم تو اسے مفت میں بھی نہیں لینا چاہتے , یہ ہمارے کس کام کا ہے ؟ آپ ﷺ نے پھر دوبارہ پوچھا تو انہوں نے عرض کیا کہ اللہ کی قسم اگر بوی پھر بھی عیب دار تھا ، اس کے کان چھوٹے ہیں ، تو پھر رحمت عارد ٷٹے پھر رحمت عاة ہ کی قسم ! اللہ کے نزدیک دنیا اس سے بھی زیادہ حقیر ہےاس لیے اانسان کو دنیا م ةو دنیا م . ادہ فکر کرنی چاہیے کیونکہ موت کے بعد کے مراحل تو اس سے زیادمہ سے زیادمہ سان سے زیادمہ سے تو اس سے زیادہ ہولناک ہیں ۔ہماری زندگیوں میں موت ایک ایسی مسلمہ حقیقت ہے جس سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا سوموان ایک فر ۔ اس دنیا میں ابدی حیات محال ہے اس حقیقت کی شاہد ہر گوشۂ ارض پوٯ وی ہر مرنے والے کو اپنی گود میں چھپا لیتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’موت کےسائے‘‘ مولانا عبد الرحمٰن عاجزمالیرکوٹلوی کیصی کیصرہ اس کتاب میں انہو ں نے کتاب وسنت کی روشنی میں بتایا ہے کہ موت ایڂ جس کاذائقہ ہر شخص نے بہر صورت ضرور چکھنا ہے ۔ اس کتاب میں اس پر مختلف پہلوؤں سے بحث کی گئی ہے اوراس ھی تیاری گئی ہے ۔ نیز اس کتاب میں موت ومزار ومحشر کے فکر مندوں کے اعمال , ان کے احوال اور کے احوال اور صیحت آمیز اقوال کاتذکرہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے اور تمام اہل خاحم اہل توت فرمائے (آمین)(م۔ا).
Oppdatert
25. okt. 2023

Datasikkerhet

Sikkerhet starter med en forståelse av hvordan utviklere samler inn og deler dataene dine. Fremgangsmåtene for personvern og datasikkerhet kan variere basert på bruk, region og alder. Utvikleren har oppgitt denne informasjonen og kan oppdatere den over tid.
Ingen data deles med tredjeparter
Finn ut mer om hvordan utviklere deklarerer deling
Ingen data samles inn
Finn ut mer om hvordan utviklere deklarerer innsamling
Har forpliktet seg til å følge familieretningslinjene for Play