سلطان محمود غزنوی

500+
Transferências
Classificação de conteúdo
Todos
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã
Imagem de captura de ecrã

Acerca desta app

سلطان محمود غزنوی (971ء ۔ 1030ء ) کا پورا نام یمین الدولہ ابو القاسم محمود ابن سبکتگین ہے ۔ 997ء سے اپنے انتقال تک سلطنت غزنویہ کے حکمران رہے۔ انہوں نے غزنی شہر کو دنیا کے دولت مند ترین شہروں میں تبدیل کیا ۔ اس کی وسیع سلطنت میں موجودہ مکمل افغانستان, ایران اور پاکستان کے کئی حصے اور شمال مغر بی بھارت شامل تھا۔ وہ تاریخِ اسلامیہ کے پہلے حکمران تھے جنہوں نے سلطان کا لقب اختیار کیا۔محمودغزنوی 97 1ء میں پیدا ہوا۔ چھ برس کا تھا ہ باپ غزنی کا بادشاہ بنا۔ پندرہ سال کی عمر میں باپ کے ساتھ جنگوں میں شریک ہونے لگا اور اس کی بہادری اور جرات ک ے چرچے ہونے لگے، چنانچہ سبکتگین نے اس کو خراسان کا حاکم بنا کر بھیج دیا۔ تعلیم نہایت عمدہ پائی تھی, فقہ, حدیث, تفسیر کی کتابیں پڑھیں, قرآن مجید ح فظ کیا۔ ابتدائی عمر میں فقہ پر خود ایک کتاب بھی کھی۔شمالی ہند کا راجا جے پال سبکتگین ک ے زمانے میں دو دفعہ غزنی پر حملہ کرچکا تھا، جب محمود چھبیس سال کی عمر میں باپ کا ج انشین ہوا تو جے پال نے تیسری دفعہ حملہ کردیا۔ محمود نے اس کو سخت شکست دی اور گرفتار کرلیا۔ راجا نے بڑے وعدے وعید کرکے رہائی حاصل کی۔محمود غزنوی ایک سپہ سالار اور فاتح کی ح ثیت ہی سے نہیں بلکہ علم e فن کی سرپرستی کے اعتبار سے بے نظیر حکمران تھا۔ بڑے بڑے عالم اور شاعر اس کے دربار میں موجود تھے۔ فردوسی کی سرپرستی کرکے اس نے شاہنامے کی تکمیل کرائی۔ غزنی میں بڑے بڑے مدرسے قائم کیے۔ اہل علم کی امداد پر لاکھوں روپیہ سالانہ صرف کرتا۔ وہ نہایت نیک دل مسلمان تھا۔ O que você precisa saber sobre o seu negócio 1022 میں محمود غزنوی نے پنجاب کو اپنی سلطنت میں شامل کرلیا۔ O que você precisa saber sobre o que fazer com o dinheiro صغیر کے مسلمان فخر کر تے ہیں ۔انتہائی کٹھن حالات میں اس نے ہندوستان پر لگاتار سترہ حم لے کیے اور ہر بار فتح و نصرت نے اس کے قدم چومے برصغیر میں ہندوؤں کے غرور کی علامت سومنات کے مندر کو 1026 میں فتح کر کے  اس خطے میں اسلام ک پہلی اینٹ رکھی ۔ہندوں برہمنوں نے محمود غزنوی سے استدعا کی کہ   اس بت کی حفاظت کر ے جس کے عوض اسے بہت زیادہ دولت دی جائے گئی تو اس نےیہ کہہ کراس آفر کو ٹھکرا دیا کہ وہ بت شکن ہے بت فروش نہیں۔ سلطان محمود غزنوی نے 1030 میں 59 سال کی عمر میں وفات پائی ۔غزنی کے موجودہ قصبے سے ت ین میل باہر اس کا مقبرہ ہے۔ O que você precisa saber sobre o seu negócio زیر تبصرہ کتاب '' سلطان محمود غزنوی'' محمود غزنوی کی حیات وخدمات,کارناموں کےحوالے س بہترین کتاب ہے ۔مصنف نے   کوشش کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تاریخی حقائق کو یکجا ک یا جائے کہ جس میں سلطان محمود غزنوی کی شخصیت کےتمام پہلو سامنے آجائیں ۔(م۔ا).
Atualizada a
04/12/2023

Segurança dos dados

A segurança começa com a compreensão da forma como os programadores recolhem e partilham os seus dados. As práticas de privacidade e segurança dos dados podem variar consoante a sua utilização, região e idade. O programador forneceu estas informações e pode atualizá-las ao longo do tempo.
Nenhum dado é partilhado com terceiros
Saiba mais sobre como os programadores declaram a partilha
Não são recolhidos dados
Saiba mais sobre como os programadores declaram a recolha
Comprometeu-se a seguir a Política para Famílias do Play