افراد اور اقوام کی زندگی میں جو انقلابات اور تغیراق ان سے بظاہر یہ محسوس ہوتا ہے کہ انسان اپنے مسترقبل کی کیڐ ر اپنی قسمت کے بناؤ بگاڑ پر قادر نہیں ہے۔ہر ٩رد اور ہںں اور ہںں قادر نہیں ہے۔ہر فرد اور ہ 2. 1. 1. 2 اپنی موجودہ حالت سے آگے کی جانب قدم نہ بڑھا ؒکے ٩و ځم نے پر بھی مجبور نہ ہو۔اگر ترقی اور اصلاح کی منازن اے منازن اے نے اگر ترقی LET ناکام ہو جاتی ہیں۔افراد پر خوشحالی اور آسودگی اد۔ بععالی گی اور افلاس کا دور آ جاتا ہے۔قومیں عروج وتروج وڪ رقی ترقی ود ٨اعاۯ بعا میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔اسی تغیر حال اور انقلاب اشت کیفیت ے ہوئے قرآن مجید فرماتا ہے:وتلک الایام نداولھا بین الناس(3:140) اور ْاہ مځۂۂ 1 ن پر خوشحالی اور قوت واقتدار کا ایک طویل گور گزر جس۪ا افراد اس دھوکہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ ان کی شاہ مااۂت مااۂت رہے گی اور ان کی حکومت کبھی ختم نہ ہوگی۔اور اگر اگر شةھی نہ ہوگی۔اور اگر شةھی آاوس کبھی ئے تو اسے ایسے اسباب سے نتھی کر دیتے ہیں جن کا تس لئے ڤ نہیں ہوتا۔ زیر تبصرہ کتاب" اسلام کا نظریہ تاریخ "محترم ةحمد مادہر مادہر مادہر نظریہ تاریخ تصنیف ہے ، جس میں انہوں نے اقوام کے عروج وزوال ةی اابی اسی ے کہ جب قومیں اللہ کی نافرمانی کرتی ہیں تو اللہ تعایی مبتلا کر دیتے ہیں ۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بدی بہ فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے اوا تمں اضافہ فرمائے اوا تم نیا کی رہبری عطا فرمائے۔آمین (راسخ).