لغت میں وقت سے اگاہ کرنے کو "تاریخ" کہتے ہیں یعنی کسی کرنے کو "تاریخ" کہتے ہیں یعنی کسی چریو کو کو نے کاوقت بتانے کولغتہ "تاریخ" کا نام دیا جاتا ہے۔ اصطلاح میں تاریخ اس وقت کےبتانے کا نام ہےجس سے راویوں کےبتانے کا نام ہےجس سے راویوں کے اسیاو کی ولادت و وفات،صحت وفراست،حصول علم کے لیے تگ ودو,ان کاو،ان کاو،ان کاوافل تبار یا قابل جرح و نقدہونا،غرض اسی قسم کی وہ ساری باتیں جن کاتعلق راویوں کے احوال کی چھان بین سے ہوتا ہوتا پھر اس کے مفہوم میں وواد کر کے واقعات و وادوات و و ور وافات کا ور, خلفاء و وزراء کے حے حالات اور امور سلطنت کا بیان وغیرہ کو تا ریخ میں شامل کیا جانے لگا.ہہاں تک الام میں تاریخ نگاری کے سلسلہ اےاز کا تعلق ہے اسکی ابتدايی نوعیت یہ تھی کہ صحابہ کرام محمد عر بی ﷺ کے غزوات و سرایا کرام محمد عر بی ﷺ کے غزوات و سرایا کام محمد ینوں میں محفوظ رکھتے تھے۔ ان کےبعد تابعین اور اسی طرح یہ سلسلہ رواں دواں رہاور ہردور میردور میردور میر ماعت نے اس فن کو اجاگر رکھا۔دوسری صدی ہجری میں محمد بن اسبحراق بن اسبحراق غازی" تالیف فرمايی۔ جس سے مورخین نے بھرپور فايدہ حاصل کیا۔اسی طرح علم التاریخ کا او ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب "مسلمان تاریخ نویس "محترم شیخ سعید اختر کی تالیف تالیف جس میں مسلمانوں کےعظیم مورخین مثلا'ابن اسحاق, ابن ہشام،ابن حبن قح یب البغدادی وغیرہ کے حالات وواقعات, حصول علم کے لیے اسفاراورشاری اسفاراورشاری کیاہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہ2 وہ ان کی محنت и کاوش کو قبول فرمايے۔ امین(عمیر).