کسی بھی چیزکی فضیلت وشرافت کبھی اس کی عام نفع رسانی کسانی کی وجر ے اور کبھی ا سکی شدید ضرورت کی وجہ سے سامنے اتی ہے4 انسان کی پیدايش کے فورا بعد اس کے ليے سب سے پہلے علم کتومرا یا گیا۔اور علم ہی کے بارے میں اللہ فرماتا ہے:"تم میں سے جو لو چاوۦایای علم عطاکیا گیا اللہ ان کے درجات کوبلند کر ے گا"۔پھر اللہ کے نزدیک علم ہی تقوی کامعیار بھی ہے ۔ندیک علم ہی تقوی کامعیار بھی ہے ۔نریمل کر ے گا" حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔قران وحدیث میں جةیل عورت یان کی گيی ہے وہ دینی علم یا دین کا معاون علم ہے۔زیر تبصرہ کتاب"پاجا سراغ زندگی"مفکر اسلام موسیلام موسیل ی ندوی کے ان خطبات پر مشتمل ہے جو انہوں نے دار العلوم ندوم ندومل چدوملا امنے مختلف مواقع اور اکثر تعلیمی سال کے اغاز پر پیش کيے ۔ان خطبات کا مرکزی خیال ایک ہی تھا کہ ایک طالب علم کی نگاہ کصفن کرصفن دمل چاہيے اور اپنے محدود ومخصوص ماحول میں رہ کر بھی وہ کیا کچصوص ماحول میں رہ کر بھی وہ کیا کچایا کچیا کچیا کچایا چھ کر سکتا ہے۔ان خطبات میں انہوں نے خاص طور پر طلبايے علوم نبوت کے مقام ومنصب, امت کی ان سے توقعات, اورةر عاور عا ذمہ داریوں کو بیان کیا۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بامریاف باریاہ ور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمايے۔امین(راسخ).