اج کل میڈیا کادور ہے کفار موجودہ الیکٹرانک میڈیا کو مسلمانوبروںڈراوران کےخلاف خاص طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ماڈرن ازم, روشن خیالی, فیشن, تہذیب ، تماقاف پ جیسے بکھیڑوں میں پھنس کر وہ حلال وحرام کی تمیز کھو بیٹھی وہ جدیدیت کے مہلک زہر کواس طرح اپنی رگوں میں اتار لیں ک؆ اورو ک؈میرف یں یہ پتہ ہی نہ چل پايے کہ وہ جو کام کررہی ہیں یہ اللہ تاليے کہ وہ جو کام کررہی ہیں یہ اللہ تاليے کہ وہ جو کام کررہی ہیں یہ اللہ تعاویرسل کو ناپسند ہے اوران کاموں سے منع کردیا گیاہے ۔ یہ کام حرام کے زمرے میں اتے ہیں اور ان کامرتکب اللہ اورسول اللہ افاف اورسول اللہ افاف رار پاکر دونوں جہانوں میں ناکام ونامراد ہوتاہے۔ اج ہمارری خواتین اخرت کی جوابدہی کو یکسر بھول گيی ہیں جوابدہی کو یکسر بھول گيی ہیں جبنکی حہ لمحہ اللہ کریم کے بتايے ہويے طریقے کے مطابق گزارنا چاہی۳ے اس یں ۔اگر انہوں نے حلال وحرام کی تمیز کو ترک کردیا مادر پدر وحرام کی تمیز کو ترک کردیا مادر پدر ازاد دی ولاد قبر میں ان کےلیے دردناک عذاب کا باعث ثابت ہوگی۔ زیر تبصرہ کتاب ''عورتوں پر حرام مگر کیا '' خالد عبدالرحمن العک کرصی عک کبی ع ہ ہ ے سلیس اور رواں اردو ترجمہ کے فرايض مولانا سلیم اللہ زماں﷾ نیا ات مصنف نے اس کتاب میں روز مرہ زندگی میں پیش انے والے ایسے اموز مرہ زندگی میں پیش انے والے ایسے امسے امورا سايل کی نشاندہی کی ہےکہ جن کی شریعت اسلامیہ مین ذرہ بھےر اف صریحا حرام ہیں۔ یہ امور مرد وزن دونوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اس میں ایسے امور اموسے امور کھول کر بیان کیاگیا ہ2 کہ جن کاتعلق خاص طور پر صنف نازک سےی ہ و عورت پر حرام ہیں بیان کیے گيے ہیں۔اس کتاب کے مطالعہ سے ہر عورت اپنے گھر سےلے کر بازار تک بازار تک ور پیدايش سے لے کر وفات سور کے تمام امور کرسکتی ہے اور پھر کے اوررسول کے احکامات پر عمل یرا ہوکر حرام کردہ امور سےاپنے دامن کوپجاکر رضايے الہی کا سرٹیفکیٹ حاصل کر کے جنت کی حقدار بن سکتی بن و ۔ اللث تعالی اس تاب کو تما م خواتین اسلام خواتین الفع بخش بنايے اور مصنف, مترجم اورناشر کی اس کاوش کوشرف نوازی سے نوازگے. اوراللہ تعالی جزايے خیر عطافرمايےمحترم محمد طاہر نقاش ﷾ کو اور اوافرمايےمحترم محمد طاہر نقاش ﷾ کو اورار وبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطايے فرمايے فرمایل فرمایل غی کتب کی اشاعت کے ذریعے دین اسلام کی اشاعت وترویج کے اوی کے لی انہوں نے اپنے ادارے'' دار الابلاغ‘‘ کی مطبوعات مجلس التحقیق الابلاغ‘‘ کی مطبوعات مجلس التحقیق الابلاغ‘‘ کی مطبوعات مجلس التحقیق الابلاغ‘‘ ر کتاب وسنت ویب سايٹ پر پبلش کرنے کے لیے ہدیۃ عنايت کی ہ امین (م۔ا).