انسانی فکر میں اختلاف اور طرز فکر میں تنوع کا ہونا ایک ایک فطری ھببةتی اننوع کا ی معاشرے کی نشوونما اور ارتقاءکی بہت بڑی ضرورت ہے۔ جب کويی قوم اس دنیا کے ليے مثبت رول ادا کرنے کے قابل ہوتییفوتییے ع اس معاشرے کا ایک اثاثہ ہوتا ہے۔لیکن جب یہی قوم اس عالم کببوتیاے ہے تو پھر یہی فکری تنوع ایسا اختلاف اختیار کرلیتا ہے کہ ان کا اپنا اثاثہ ان پر بوجھ بن جاتا ہے۔مغربی تہذیب جسیب جسیب جسیب جسیب جسیب جسیب جسییار مسی کا نام دیا جانا ،زیادہ صحیح ہوگا،قرون وسطی کی صلیبی جنڨیلں کا نام دیا ل اسلام اور عالم اسلام کے خلاف محاذ اراء رہی ہے۔جس نے تاریخ کے مختلف ادوار میں مختلف روپ دھارے ہیں.البتہ یہ ایک مسلمہ حقیک مسلمہ حقیک مغربی ہہ مغربی مسیحی بنیاد مسیحی بنیاد پرستی بنیاد ارستی بنیاد پرستی بنیاد پرستی بنیاد ارستی اقدار ان کا بنیادی ہدف رہے ہیں.بنیاد پرستی عصر حاضر کا ایک سلاضر ہوا موضوع ہے, جس کی سرحدوں کا تعین کرنا ایک مشکل امر ہے۔ایک طبقہ کے ليے ایک رویہ اگر تا۔ایک طبقہ کے ليے ایک رویہ اگر تا۔ایک طبقہ کے ليے ایک رویہ اگر تا۔ایک طبقي تو دوسرے طبقہ کے ليے وہی رویہ جايز اور عین درست کے ليے وہی رویہ جايز اور عین درست کے ليے وہی رویہ جايز اور عین درست ہوتا ہوتا ہایی بھی پایا جاتا ہے جوبنیاد پرستی کو کسی رويیے کے طور پر تسلیم ہی نہیں کرتا ہے۔زیر تبصرہ کتاب " بنیاد پرستی اور تہذی؆ی کا "کتاب " ے جانے والے انہی رویوں اور بنیاد پرستی کے موضوع پر لکھی گمحمجر متميی ے د الیاس صاحب کی کاوش ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں بنیاد پرست کا معنی ومفہوم،ہم بنیاد پرست کیوں؟اسلام یا اسلامی بنیاد پرببرسی یکولرازم اور سیاست،اسلام اور مغربی تہذیب،اسلام ایک سماجی عاماجی عاملبامای عاملسمای ل مغرب کی نظر میں ،مغربی تہذیب کے مادی رويیے،مغرب اور قوم گرستی, اور انسانی حقوق کا مسيلہ جیسے یر بحث لايے ہیں.اللہ ال ی اس کاوش کو قبول کاوش کو می ان کے کے میزان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمايے.امین (راسخ).