شریعت اسلامیہ میں نماز بہت بڑا اور اہم رکن ہے اور اس پر مواظباریول ے بلکہ کفر وایمان کے درمیان نماز ایک امتیاز ہے۔عقیدہ توحیید کعبےید کعبےید کی قبولیت کےلیے دو چیزوں کاہونا ضروری ہے۔ نیت اور طریقہ رسول ﷺ ۔لہذا نماز کے بارے میں اپ کاﷺ واضح فرامان واضح فرامان پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہويے ہويے دیکھتے ہو'' (بخاری) رکوع مایھے ماریں سے کھڑا ہوتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانا (یعنی رفع الیدین کرنا) نبی کریم ﷺ کی سنت مبارھۆ ہٲﷺس ہﷺ دگی کے اخری ایام تک اس سنت پر عمل کیا ہے۔نماز میں رفع الیدین رسدین راس ثابت ہے۔امام شافعی فرماتے ہیں کہ رفع الیدین کی حدیث کو صحابہ کرام کی اس قدر کثیر تعداد نیا کیی روای روای ید اور کسی حدیث کواس سے زیادہ صحابہ نے روایت نہ کیا ہو۔ او رامام بخاری نے جزء رفع الیدین میں لکھا ہے ہے کہ رفع الیدین اودین صحابہ نے روایت کیا ہے ۔ لیکن صد افسوس اس مسيلہ کو مختلف فیہ بنا کر دیگر مسايل کی طرسل کی طرسل لیکن عصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔اثبا ت رفع الیدین پر امام بءخاری کخاری کح جفی فظ زبیر علی زيی کی نور العینین فی مسيلۃ رفع الیدین وغیرہ کتت ذکر ہیں.اثبات رفع الیدین کتا ب با ہذہذ عہذ عے عے عے علاوہ تقریبا 10 کتابیں کتاب وسنت ویب سايٹ پر بھی موجود ہیں. زیر تبصرہ کتاب ''رفع یدین اورامین'' محدث العصر مجتہد وفقہی البعارت البعارت ہ محدث روپڑی کے مسيلہ رفع الیدین اور امین کے حوالے سےتتیقیق فتاوی پر مشتمل ہے ۔یہ رسالہ اگرچہ بظاہر دومسيلوں میں ہے مگبب؆ا٪يمف اختلافیہ اس میں اگيے ہیں ۔جیسے بسم اللہ بالجہر, سینہ پر ہاتفاھ تراحت اور ان کے علاوہ اور بہت سے اصولی فروعی مسايل اس میں شامامل ہ دث روپڑی کےان فتاوی جات پرمشتمل ہے جوانہوں نےمولوی ارشماد ارشماد ارشماد ارشماد ارشماد مولانا عبد اللہ درخواستی اف خانپور(ریاست بہاولپور) کے رفع النیاوی ی کے جواب پر 1960, تنقیدتبصرہ فرمایا تھا۔ اللہ تعالی محدث روپڑی کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمايے اور فرمايے اور س میں اعلی مقام عطافرمايے (امین) م۔ا.