اسلام کے دوبنیادی اور صافی سرچشمے قران وحدیث ہیں جن کی صافی سرچشمے قران وحدیث ہی ں جن کی ت٪ت٪ی تاعل عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہ2 ۔ قران مجید کی طرح حدیث بھی دین اسلام میں ایک قطعی حجت ہے کیونکہ اس کی بنیاد بھی وحی الہی ہے ۔احادیث رسول ﷺ کو محف کو محف يی پہلووں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوین حدیث کا اغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابہ وتابہ وتابہ وتابہ وتابہ وتابہ وتابہ وتاببہ وتابہ وتابعیر۾ےابعیر وان چڑھا ۔ ايمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ايمہ محدثیور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ايمہ محدثین کحدثین ٭دثین ٫ةةةےا ا مجموعے مرتب کيے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے استفتادہ عامۃ الۦایل شوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کيی اہل علم نے مختجور مختجر کیے ہیں ۔ اربعین کے نام سے کيی علماء نے حدیث کے مجموعے مرتب کیے اسایر اسایر ث پر مشتمل ایک مجموعہ عارف با اللہ مولانا سید محمد داود غزنویف ﺲنوای تصراور جامع رسالہ ''نخبۃ الاحادیث'' کے نام سے مرتب کیا جس میں عبادات معاملات, ،اخلاق واداب وغیرہ سے متعلق کامل راہنمايی موجہود موصوف کے کمال حسن انتخاب کی وجہ سے یہ کتاب اکثر دینی مدینی مدینی مدمارس کبامارس ہ22عصر حاضر میں بھی کيی مزید مجموعات حدیث منظر عام پر يے زیر تبصرہ کتاب ''تحفہ حدیث''بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔یہ مجماوعیماموع مد اثری کامرتب شدہ ہے اس میں انہو ں نے ان احادیث مبارکہ کاو جو چعاو جن کی عملی زندگی سے تعلق رکھتی ہیں ۔اور اردو زبان میں ان احادیث کی وضاحت اورتفصیل سے ان کی تشریح بھی کردییافے ی بابت احادیث صحیحہ کا یہ مستند تشریحی مجموعہ تقریؾا سار تقریؾاٹا سار ے۔ (م۔ا).