تاریخ حرمین شریفین

10+
Nedladdningar
Innehållsklassificering
Ingen åldersgräns
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild
Skärmdumpsbild

Om appen

حرم مکی سے مراد مسجد حرام ہے مسجد حرام دینِ اسلام کا مقدس ترین مقام ہے مسجد حرام دینِ اسلام کا مقدس تین مقام ہ صاحب حیثیت مسلمانوں پر زندگی میں ایک مرتبہ بیت اللہ کا حج کرنا فرض کا قائم کردہ بیت اللہ بغیر چھت کےایک مستطیل نما عمارت تھی جود گ کھلے تھےجو سطح زمین کےبرابر تھےجن سےہر خاص و عام کو گذرنؒکی ڪ۔ اس کی تعمیر میں 5 پہاڑوں کے پتھر استعمال ہوئےتھےجبکہ اس کی کی بون وہی پتھر ہیں جو سیدنا ابراہیم نےرکھےتھے۔ خانہ خدا کا یہ انداز صدیوں تک رہا تاوقتیکہ قریش نے 604ء میں ماپنی ظ کےلئےاس میں تبدیلی کردی کیونکہ زائرین جو نذر och نیاز اندر رکھتوی تھیںقریش نےبیت اللہ کے شمال کی طرف تین ہاتھ جگہ چھوڑ کر عمارمت مع۔ کعبہ) بنادیا تھا۔اور اس پر چھت بھی ڈال دی تاکہ اوپر سےبھی سےبھی محمفوظ دی تاکہ اوپر سےبھی محمفوظ بند کردیا گیا جبکہ مشرقی دروازےکو زمین سےاتنا اونچا کردیا دہخوٌ دہ کی کی اجازت سےاندر جاسکیں۔ اللہ کےگھر کو بڑا سا دروازہ اور تالا بھی لگادیا گیا جو مقتدر حلقوموا چ ین مطابق تھا۔ حالانکہ نبی پاک ﷺ (جو اس تعمیر میں شامل تھےاور حجر اسود کو اس کہ جور حجر اسود کو اس کہ شی جگ مانہ واقعہ بھی رونما ہوا تھا) کی خواہش تھی کہ بیت اللہ کو ابراہیمی بی براہیمی نایا جائےسیدنا عبداللہ بن زبیر (جو حضرت عائشہ کے۔ بھانجے تھے اور سیدنا حسین کی شہادت کےبطور احتجاج یزید ببع معت ےہوئےمکہ میں اپنی خود مختاری کا اعلان کیا تھا) نےنبی پاک کہشوار کہ خوار ئے685ءمیں بیت اللہ کو دوبارہ ابرہیمی طرز پر تعمیر کروایا تھا ؁ی مگ؁ ں انہیں شکست دی تو دوبارہ قریشی طرز پر تعمیر کرادیا جسےبعد ازاں تمام مسلمان سلمان ؂ اخانہ کعبہ کےاندر تین ستون اور دو چھتیں ہیں۔ کعبہ کےاندر رکن عراقی کےپاس باب توبہ ہےجو المونیم کی 50 سیڑھیب ھت تک جاتی ہیں۔ چھت پر سوا میٹر کا شیشے کا ایک حصہ ہےجو قدرتی روشنی اندر پہنځات کعبہ کی موجودہ عمارت کی آخری بار 1996; میں تعمیر کی گئی ت ئےسرےسےبھرا گیا تھا۔ کعبہ کی سطح مطاف سےتقریباً دو میٹر بلند ہےجبکہ یہ عمارت 14 موی کعبہ کی دیواریں ایک میٹر سےزیادہ چوڑی ہیں جبکہ اس کی شمال ةی ں جوجگہ ہےاسےحطیم کہتےہیں اس میں تعمیری ابرایمی کی تین ځوٹر م بھی شامل ہےجو حضرت ابراہیم نے حضرت ہاجرہ ؑ اور حضرت اسماعےل ئی تھا جسےباب اسماعیل کہا جاتا ہے۔اب بھی حرم مکی کی توسیع وتعمیر کا کام جاری ہے ۔ حرم مدنی سے مردا مسجد نبوی ہے۔ یہ وہ مسجد ہے جس کی بنیاد اول سے ہی تقویٰ پر ہے اسے خود سئرون ة صحابہ کرام نے اپنے ہاتھوں سےتعمیر کی۔ جن لوگوں نے اس مسجد کی تعمیر میں حصہ لیا ان کےلیے دعا خیرفرمائی۔ (مدرسہ ) تھا جس سے ایسے آدمی تعلیم حاصل کر کے نکلے جنہیں کاروخوار ،درسہ ے ذکر سےغافل نہ کرسکی۔ جنہوں نےنماز کی اقامت کی اور زکاۃ کی ادائیگی میں کوتاہی نہیں کی جنہوں نے اللہ کی حدود کو قائم رکھا اور شہروں، قصبات کو فتحن کیا ماقور مة ت ہوگئے اس مسجد میں حضور اکرم ﷺ کےزمانہ سے لے کر اس آخری بکرم عاری بکتون عاری ک بڑے بڑے تغیرات آئے اور وقتا ً فوقتاً مسجد کی عمارت و سیع ہوتی گئی۔ زیر تبصرہ کتاب’’ تاریخ حرمین شریفین ‘‘علامہ الحاج عباس کرارہ ؁ةری ڪی تی جمہ ہے۔ یہ کتاب دوحصوں پر مشتمل ہے حصہ اول میں حرم مکی, خانہ کعبہ، مقام ؆ی مقام ؆ رملحقہ مقامات کی مکمل اور جامع تاریخ ہے۔ اور حصہ ثانی میں مسجد نبوی ، روضۂ پاک، حجرہ شریف، اور محراب نبوی ، روضۂ پاک، حجرہ شریف، اور محراب نبوی مبوی مول ة ع تذکرہ کے علاوہ تعمیر جدید کے حوالے بھی تفیلاً معلومات بے ڌر ڌر بے کو اردو قالب میں ڈھالنے کا فریضہ مولانا سیف الرحمن الفلاح نے انجام دیا ترجمہ کے ساتھ ساتھ کتاب پر مفید حواشی بھی تحریر کیے۔ (ما).
Uppdaterades den
23 okt. 2023

Datasäkerhet

Säkerhet börjar med förståelsen av hur utvecklare samlar in och delar din data. Praxis för dataintegritet och säkerhet varierar beroende på användning, region och ålder. Utvecklaren har tillhandahållit denna information och kan uppdatera den med tiden.
Ingen data delas med tredje part
Läs mer om hur utvecklare deklarerar delning
Ingen data samlades in
Läs mer om hur utvecklare deklarerar insamling
Mån om att följa familjepolicyn för Play