انسانی فکر میں اختلاف اور فکر میں تنوع کا ہونا ایک فطری بات ہے بلکہ کسی فرق کی نشوونما اور ارتقاءکی بہت بڑی ضرورت ہے۔ جب کوئی اس دنیا کے لیے مثبت طریقے سے کام کرنے کے قابل ہوتا ہے تو فکری تنوع کا معاملہ ایک اثاثہ ہوتا ہے۔ کہ ان کا میرا اثاثہ ان قوم پرستی بن مغربی کے خلاف مسلمان مسیحی بنیاد پر کا نام جانا جاتا ہے، زیادہ درست، قرون وسطی کیبی جنگوں سے نہیں بلکہ اس سے قبل اسلام اور عالم اسلام کی محاذ آراء رہی ہے۔ تاریخ کے مختلف ادوار میں مختلف روپ دھارے!البتہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ مغربی تہذیب ہو یا مسیحی بنیاد پرستی،اسلام اور اسلامی اقدار کا بنیادی موضوع ہے۔ ایک طبقہ کے لیے ایک رویہ اگر ہوتا ہے تو دوسرے طبقہ کے لیے رویہ جائز ہوتا ہے اور درست ہوتا ہے جب کہ ایک طبقہ کی بنیاد بھی ختم ہو جاتی ہے جوبنیاد پرستی کو کسی رویے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ نہیں کرتا۔ کا مطلب ومفہوم، ہم بنیاد پرست کیوں؟اسلام یا اسلامی پرستی،بنیاد پرستی،سیکولرازم اور سیاست،اسلام اور مغربی تہذیب،اسلام ایک عام مغرب کے،اسلام میں اہل مغرب کی نظر،مغربی تہذیب ما رودی،مغرب۔ اور قوم پرستی، اور انسانی حقوق کے مسائل جیسے اہم موضوعات زیر بحث۔
اپ ڈیٹ کردہ بتاریخ
4 دسمبر، 2023