دار العلوم حقانیہ کے وقیع شہرت عامہ کے ساتھ ساتھ دارالعلوم کے دارالافتاء کوبھی عالم اسلام میں سندا عتماد اور مقبولیت عامہ حاصل ہے۔ دارالعلوم کے سن تاسیس ۱۳۶۶ھ سے افتاء کا سلسلہ جاری ہے ۔ انفرادی طور پر دار العلوم کے مشائخ اور اساتذہ کرام لوگوں کے مسائل کا حل پیش فرماتے رہیں۔ ۱۳۸۶ ھ میں جب حضرت سیدی و والدی و سندی شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی محمد فرید صاحب ادام اللہ فیوضھم کی دار العلوم آمد ہوئی۔ تو دار الافتاء نے ایک منظم شعبہ کی شکل اختیار کی اور عملی انضباط کے ساتھ ایک ادارہ کام کرنے لگا۔ فتاوی کا یہ عظیم ذخیرہ جو سامنے لایا جارہا ہے دار العلوم حقانیہ کے اس زرین دور کی ایک عظیم ہستی کے علمی اور عملی زندگی کا ایک باب ہے مولانا حافظ احمد
Updated on
10 Aug 2023
Books & Reference
Data safety
arrow_forward
Safety starts with understanding how developers collect and share your data. Data privacy and security practices may vary based on your use, region and age The developer provided this information and may update it over time.
This app may share these data types with third parties