Waldain Ke Huqooq

آگهی دارد
+۱ هزار
بارگیری‌ها
رده‌بندی محتوا
مناسب برای همه
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت
نماگرفت

درباره این برنامه

والدین کے حقوق

جنت کا ساتھی:

حضرتِ سیِّدُنا موسی عَلَیْہِ السَّلام نے الله پاک کی بارگاہ میں الله پاک نفرمایا: فلاں شھر کا قصائی تمہارا جنت کا ساتھی ہے۔ حضرت موسی عَلَیْهِ السَّلَام قصائی سَه ملنّه پَنچَ تو اس نَآپ عَلَیْهِ السَّلَام دعوت کی۔ جب کھانے کے لئے بیٹھے تو قصا ئی نے ایک بڑی سی ٹوکری آپنے پاس رکھ لی۔ دو نوالے ٹوکری میں ڈالتا و ایک نوالہ خود کھاتا۔ آتنے میں دروازے پر دستکہوی۔ قصائی باہر گیا، حضرت موسی علیہ السلام نے ٹوکری میں نظر کی تو کیا دیکھتے ہیں کہ ٹوکری میں بوڑھے مرد و عورت ہیں جیسے ہی ان کی نظر حضرت موسی علیہ السلام پر پڑی، ان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی پھر ان بزرگوں نےآپ علیہ السلام کی رسالت کی گواهی دی و ُاسی وقت انتقال کرگئے۔ قصائی جب واپس آیا تو اپنے فوت شدہ والدین کو دیکھ کر سارا معاملہ سمجھ گیا و حضرت موسی عَلَیْہِ السَّلَام کاہاتھ چومتے ہوئے کہنے لگا: مجہے لگہ؟ فرمایا ہاں تمہیں کیسے اندازهہہوا؟ کہنے لگا کہ میرے والدین روز یہ دعا کرتے تھے: اے الله پاک ہمیں حضرت موسی عَلَیْہِ السَّلام کا دیدار کرتے ہوئے موت دینا۔ ان کے اچانک انتقال کرنے سے میں نے اندازہ لگایا کہ آپ ہی حضرت موسی عَلَیْہِ السَّلام ہیں۔ جب میری ماں کھانا کھالیتی تو مجھے اس طرح دعای دیتی:یا الله پاک میرے بیٹے کو جنت میں حضرت موسی عَلَیْہِ السَّلَام کا ساتھی بنانا۔ حضرت موسی عَلَیْہِ السَّلام نے فرمایا: مبارک ہو کہ الله پاک نے تمہیں میرا جنت کا ساتھی بنایا ہے۔

والدین کی شان بازبان قرآن:

الله پاک نے قرآن پاک کے مقامات میں والدین کی اہمیت و مرتبے کو اجاگر کیاہے۔ اللَّه پاک قرآن کریم می‌ں ارشاد فرماتا ہے:''اور ماں باپ کو اُف تک نہ کہو و نہی انہیں جھڑکو و آن سے نرمی سے بات کرو!''(پ ۱۵، بنی اسرائیل، آیت۲۳ و اکبر! اُف تک کہنے سے منع کیا جا رہاہے جبکہ آج کل کی نادان اولاد کے نزدیک والدین کو اولڈ ہاؤس میں چھوڑ کر آنا کوئی برائی ہی نہیں!

احادیث مبارکہ میں بھی والدین کی قدر و اہمیت بیان کی گئیہے: چنانچہ

حضور اقدس صَلَّی الله عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: جس شخص سے اسکے والدین راضی ہوں اللہ پاک اسے راضی ہوں اللہ پاک اسے راضی کہ الدینے وہراے سہ ځاځی اسہ. (ترمذی)

حدیث مبارکہ میں تو ماں باپ کو جنت دوزخ سے تعبیر کیا گیا اللہپاک کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ایک شخص نے پوچھا: یا سول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ماں باپ کا اولاد پر کیا حق ہے؟ الله کے نبی صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ماں باپ تیری جنت و دوزخ ہیں۔ (ابن ماجه)

ایک و مقام پر ارشا د فرمایا: سب گناوه کی سزا قیامت میں ملے گی لیکن ماں باپ کے نافرمان کو الله پاک دنیا میں ہی سزا دے دیتا ہے۔ (شعب الایمان)

حدیث پاک کا مضمون ہے: جو بچہ اپنے ماں باپ کو محبت کی نگاہ سے دیکھے اللہ پاک اسے مقبول حج کا ثواب عطا فرمائے گا الله اکبر! ذرا سوچئے کہ محبت سے دیکھنے کا یہ اجرہے تو خدمت کرنے کا عالم کیا ہوگا! ایک صحابی رسول نے عرض کی: حضور صَلَّی الله عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اگر کوئی دن میں سو بار دیکھے؟ آقا صَلَّی اللَّهُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں: کوئی سو بار بھی دیکھے تو اسے الله پاک مقبول حج کا ثواب عطا فرمائے گا۔ (شعب الایمان، حدیث7859، ج6، ص186)

ماکی شان:

یک شخص رسولُ الله صَلَّی الله عَلَیْهِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر است. میرے حسنِ اخلاق کا زیادہ حق دار کونہے؟ راهنمای فرمایا: ''تمه اری ماں'' اس نے دوبارہ عرض کی: اس کے بعد کون؟ ارشاد فرمایا: ''تمره ای ماں'' تیسری بار عرض کی: آیا بعد از کون؟ تو آپ صَلَّی الله عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مرتبه بھی یہی ارشاد فرمایا: "تمہاری ماں" اس نے پھر کی: اس کے بعد کون؟ تو آپ صَلَّی الله عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نُهُرْشَارِیاً: ''تیرا باپ''، پھر قریبی کا زیاده حق ہے پھر جو اس کے بعد قریبی ہو۔ (صحیح بخاری)

والدین یکی از مهم ترین جنبه های زندگی ما است، آنها هر آنچه را که به دست آورده اند به ما می دهند و تمام زندگی را برای ما صرف می کنند، بنابراین وظیفه ما این است که در تمام زندگی از آنها مراقبت کنیم اما مهمتر از همه در دوران پیری آنها.
تاریخ به‌روزرسانی
۸ اسفند ۱۴۰۰

ایمنی داده

توسعه‌دهندگان می‌توانند در اینجا اطلاعاتی درباره نحوه جمع‌آوری و استفاده برنامه‌شان از داده‌های شما نشان دهند. درباره ایمنی داده بیشتر بدانید
اطلاعاتی دردسترس نیست