اللّه تبارک وتعالیٰ نےاپنی مخلوق میں سےجس کو پسند فرمایا آن کو ایمان کی دولت سےنوازہ پھر ایمان والوں میں سے جن کو پسند فرمائان پر احسان فرمہاتو ان کو کتاب وحکمت و دین کی سمج علمے عطا. کوآراستہ کیاهاانہیں سے حلال وحرام، حق وباطل، مفید و غیرمفید، بھلائی و برائی کی تمیز ہوتی ہے۔اللہ تعالی کر اپنی کلام پاک میں علماء دین کا ذکر اپنے نورانی فرشتوں کے ساتھ کیا رسول الله. وارث قرار دیا ہے . یہ علماء ہی ہیں جو غافل انسانیت کے لیے تنبیہ و تشنگان حق کے لیے روشنی کے مینارہیں شیطان انہیں کی اوجہ سہ کبیدہ خاطر ہےاہراہ ځاځی حقی کے گم دل انہ. ہوں کے دل انہیں سے مرتے ہیں۔ زیر تبصره کتاب"اخلاق العلماء"ابو بکر محمد بن الحسین بن عبدالله الآجری کی تصنیف ہے جس کو محمد سلیمان الکیلانی نے بہت احسن اندازه سے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ اس میعلم کی فضیلت،علماء کے آداب،علماء کی ہمنشینی وغیرہ کا ذکرکیاہے۔ الله تعالیٰ مصنف ومترجم کو اجر عظیم عطافرمائے۔آمین(عمیر).
تاریخ بهروزرسانی
۲۹ مهر ۱۴۰۲