اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک بڑی دولت اور نعمت سے نوازا ہے، جو پورے دی ن کو جامع اور اس کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ وہ نعمت اور دولت اخلاق ہے، ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ اخلاق کے اعلیٰ معیار پر ف ائزتھے، چنانچہ آپﷺ کی راز دار زندگی اور آپﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ عنہا فرماتی ہیں، ”آپﷺ کے اخلاق کا نمونہ قرآن کریم ہے“۔ آپﷺ نے اپنے ہر قول وفعل سے ثابت کیا کہ آپﷺ دنیا میں اخلاقِ حسنہ کی تکمیل ک ے لیے تشریف لائے، چنانچہ ارشاد ہے: ”بعثت لاتتم مکارم الاخلاق“ یعنی ”میں (رسول اللہ ﷺ) اخل اق حسنہ کی تکمیل کے واسطے بھیجا گیا ہوں“ ۔ پس جس نے جس قدر آپﷺ کی تعلیمات سے فائدہ اٹھاکر اپنے اخلاق کو بہتر بنایا اسی قدر آپﷺ کے دربار میں اس کو بلند مرتبہ ملا،, صحیح بخاری کتاب الادب میں ہے, ”ان خیارکم احسن منکم اخلاقا“ یعنی ”تم میں سب سے اچھا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔ حضورﷺ کی ساری زندگی اخلاقِ حسنہ سے عبارت تھی، قرآن کریم نے خود گواہی دی ”ا نک لعلی خلق عظیم“ یعنی ”بلاشبہ آپﷺ اخلاق کے بڑے مرتبہ پر فائز ہیں“۔ آپ ﷺ لوگوں کوبھی ہمیشہ اچھے اخلاق کی تلقین کرتے آپ کے اس اندازِ تربیت کےبا رے میں حضرت انس کہتے ہیں۔ رایتہ یامر بمکارم الاخلاق(صحیح مسلم :6362) میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ لوگوں کو عمدہ اخ ابواب ہیں جب کہ حیات طیبہ کےجملہ احوال کتب حدیث کے عمومی صفحات پر پھیلے ہوئے ہیں۔ سیرت پر جو مستقل کتابیں تصنیف ہوئی ہیں ان میں اخلاقِ حسنہ کےبارے میں تفصیں ی ابواب ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب '' خلق عظیمﷺ'' ڈاکٹر خالدعلوی کی تصنیف ہے۔اس کتاب میں انہوں ن ے آپﷺ کے اخلاقِ حسنہ کےبارے میں مواد ترتیب دیتے وقت اختصار وجامعیت کو ملحوظ ر کھا ہے ۔مصنف نےکوشش کی ہے کہ جزئیات کی تفصیلی حکایت کی بجائے نمایاں اخلاقی صفات کامختصر جائزہ پیش کرنےپر اکتفا کیاجائے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب قارئین کےلیےنفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا).