Misbah Ul Quran ໂດຍອາຈານ Abd Ur Rahman Tahir
مصباح القرآن پروفیسر عبدالرحمان طاہر
تین رنگوں کی مدد سے پہلی بار گرامر کے بغیر صرف علامات کے ذریعے
ترجمہ قرآن کا جدید اور منفرد انداز
مصباح القرآن“ سے استفادہ کرنے کا طریقہ
قارئین کی سہولت کے پیش نظر مصباح القرآن“ میں ترجمہ قرآن سکھانے کے دو مختلف اۖۖۖ ہۖۮۮۮۮۮۮۮۖۖ ایک صفحے پر قرآنی الفاظ کو تین مختلف رنگوں میں پیش کیا گیا ہے۔
پہلی قسم ان الفاظ کی ہے جنہیں ہم روز مرہ زندگی میں بالکل اُسی طرح یا معمولی برق کو یدگی میں بالکل اُسی طرح یا معمولی برق کے یدگات کرتے ہیں اور ایسے الفاظ کم وبیش 65 فیصد ہیں۔ ان الفاظ کوسیاہ رنگ میں ظاہر کیا گیا ہے اور ان کے اردو میں استعمال کی وضاحت ہہ کیا ہہ کیہ .
دوسری قسم کے الفاظ وہ ہیں جو خالصتا عربی زبان کے ہیں اور اردو میں استعمال نہیرۺ ہوتہت الب بار بارسُن کر یا د ہو جاتے ہیں انکے متعلق بہت فکر مندی کی ضرورت نہیں , یہ الفاظ انداوزیً 2 3 ປີ
میں ظاہر کیا گیا ہے۔ ان میں سے اکثر الفاظ بنیادی طور پر علامتیں ہیں جو کہ آپ ” مفتاح القرآن ” میں ۾ڑھ یک یہسک ظ وہ ہیں جو ہمارے لئے بالکل نئے ہیں, انہیں خوب یاد کرنے کی ضرورت ہے , ڦے ہیں, انہیں خوب یاد کرنے کی ضرورت ہے , ایسہ ی پاراًا ہہہے ہہہہے انکو سرخ رنگ میں ظاہر کیا گیا ہے۔ اس صفحہ کے قرآنی الفاظ کا ترجمہ لفظی اورار با محاور یہ کا ترجمہ لفظی اورار با محاور یہ جا ځہا جا ځاور با محاور یہہ جمہ میں رنگ قرآنی الفاظ کے رنگوں کے مطابق دیئے گئے ہیں البتہ جو الفاظ تہہہہ کے یں انہیں بریکٹ میں دیا گیا ہے۔ اگر صرف سرخ الفاظ یاد کر لئے جائیں , سیاہ الفاظ کے اردو میں استیں , سیاہ الفاظ کے اردو میں استعم ال نیلے الفاظ
جو کہ بار بار استعمال ہونے سے خود بخود یاد ہو جاتے ہیں، تو قرآن فہمی میں نہہہیت آسو یہیہ سے ذخیرہ الفاظ کی کمی کا مسئلہ بھی تقریبا حل ہو جاتا ہے۔
سامنے والے صفحہ پر قرآنی الفاظ کو دوبارہ الگ الگ کر کے خانوں میں درج کیک ال گیا ہے, ڸہز ل نگ دے کر ترجمہ واضح کیا گیا ہے, اگر کسی لفظ میں ایک علامت استعمال ہوئی ہر تو اسوے ر علامتوں کی صورت میں دوسری علامت کو نیلے رنگ میں ظاہر کیا گیا ہے اور کنکالجمہ میں رنگو گیا ہے رنگوں کے مطابق کیا گیا ہے , بعض الفاظ کی ضروری وضاحت بھی حاشیہ میں کر دی گیائی ہے, اسہہہہہہۖ علامات کی تفصیلات ”مفتاح القرآن“ میں بیان کی جاچکی ہیں, اگر مصباح القرآن“ کے مطالعہ سے قبل
ان علامات کو سمجھ لیا جائے تو قرآن فہمی میں بہتر نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے۔
ອັບເດດແລ້ວເມື່ອ
2 ມ.ກ. 2024