Sharah Tahzeeb شرح التهذيب

Mengandungi iklan
10K+
Muat turun
Rating kandungan
Semua orang
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin
Imej tangkapan skrin

Perihal apl ini

منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعیعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعیعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعیعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعیعے دوران مناظرہ انیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔ اس کے بعد اہل یورپ نے اس میں اضافہ جات کیے ۔منطق کو تمام زبانوںمیں لکھاگیا۔تاشہی یہ ے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ اساتذہ کے بغیراس فن کا حصول ناممکن سا لگتا تھا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس علم پر بہت لکھا گیا ہے کہ اب اسے سمجھنا قدر آسان ہے
ایک وہ دور تھا کہ غزالی ورازی جیسی شخصیات مَنْ لَمْ يَعْرِفِ الْمَنْطِقَ فَلَا ثقۃ لَهِ فِي الْمَنْطِقَ لند کیا کرتی تھیں، وائے افسوس اب وہ دور آگیا کہ اسے فضول و ناکارہ علم کہا کر دارمن سم، ہہ طق میں بے رغبتی اور دوری کی وبا ہر سو پھیلتی جارہی ہے، اور اسے غامض ودتیق اور دشوار کہہ کری اسے غامض ودتیق اور دشوار کہہ کری اسے ہی ہیں، حتی کہ طلباء تو در کنار اساتذہ کرام بھی اس سے متنفر و بیزار دکھائی دیتے ہیسانی دیتے ہیسی کہ کی جاتی ہے کہ یہ سب سے مشکل اور دشوار ہے ، ہاں ! یہ امر کسی حد تک تسلیم کیا جاسکتا ہے، مگر اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ دنیا میں ، ہر فن کے حصول کیلئے محنت و مشقت اور عرق ریزی کرنی پڑتی ہے، تو پھر اس میں منطق کی ہے، تو پھر اس میں منطق کی ہ تخصیص ہے؟ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس فری کی طرف توجہ دی جائے اس کے قواعدوضوابط اور اصطلاحات سے جائے، چنانچہ اس ضرورت و حاجت کی تکمیل کے لیے میں نے درس نظامی کی مشکل ترین اور لیے میں نے درس نظامی کی مشکل ترین اور لاجےان کتح قلم اٹھایا، چنانچہ نتیجہ رزلٹ آپ کے سامنے ہے۔اپنے مادر علمی جامعہ نظامیہ رضییخہ شرح تہذیب پڑھانے کی سعادت نصیب ہوئی ، چونکہ یہ کتاب انتہائی مشکل ہے بندہ نا چپی استہ کتاب کی جامع اور آسان ترین شرح کی جائے، جو طلباء کے لئے پکی پکائی روٹی ثابت ہو، اور ابتدائی اساتذہ پکی پکائی روٹی ثابت ہو، اور ابتدائی اساتذہ پکی پکائی روٹی ثابت ہو، اور ابتدائی اساتذہ پکی پکائی روٹی ثابت ہو، اور ابتدائی اساتذہ کرائی روٹی ثابت ہو، اور ابتدائی اساتذہ طویل مضامین سے بے نیاز کرکے وہ ان کے لئے تیار شدہ تقریر بن جائے۔
خصوصیات (1) متن و شرح دونوں پر مکمل اعراب۔ (2) متن و شرح کا لفظی ترجمہ (3) ہر مقام پر دئیے جانے والی عبارت پر اعراب۔ (4) اغراض ماتن بصورت اختصار ۔ (5) اغراض شارح کافی اور وافی حل کے ساتھ۔ (6) مسائل مشکلہ کا حل فوائد و تمہیدات کے ساتھ ۔ (7) ہر مسئلہ کی وضاحت مثال کے ساتھ ۔ الغرض ! حتی الوسع ہر مسئلہ کی عام فہم تو ضیح وتیبین کر دی گئی ہے، اس امر کا لحاظ کرتے ہوئے کر ہو کہ مخل فہم ہو اور نہ ہی اتنا طویل ہو کہ باعث تشویش بن جائے۔ اظہار تشکر.
شرح تھزیب
حاشیہ مولانا عبداللہ
Hashia Maulana Abdullah
اغراض التھزیب
Aghraz Ul Tahzeeb
الترغیب
Al Tarhgheb
التفہیم البلیغ
Altafheemul Baleegh
التقریب لحل شرح التھزیب
Altareeb lihali Sharah Tahzeb
التسہیل الترتیب
Altasheel altarteeb
انوار التھزیب
Anwar ul tahzib
مفتاح التھزیب
miiftahltahzeb
نور الحبیب
noor ul habib
صرح اللبیب
sarhul labib
سراج التھزیب
sirajultahzeb
تنویرالتھزیب
tanveer ul
التشریح المنیب
altashrihul Muneeb
Urdu Sharh Eisa Ghoji اردو شرح ایسا غوجی
ilm e Mantiq علم المنطق
Darja Salesa ( 3ed class) درجہ ثالثہ
Buku Darse Nizami, درس نظامی کے کتب
Wifaqul Madaris وفاق المدارس
Dikemas kini pada
25 Nov 2023

Keselamatan data

Keselamatan bermula dengan memahami cara pembangun mengumpul dan berkongsi data anda. Amalan privasi dan keselamatan data mungkin berbeza-beza berdasarkan penggunaan, rantau dan umur anda. Pembangun memberikan maklumat ini dan mungkin mengemas kini maklumat dari semasa ke semasa.
Apl ini mungkin berkongsi jenis data ini dengan pihak ketiga
Maklumat peribadi, Mesej dan 2 yang lain
Apl ini mungkin mengumpul jenis data ini
Maklumat peribadi
Data disulitkan dalam perjalanan
Data tidak boleh dipadamkan