جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہہ۾یجود علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سےنیس ہ انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سویالات آن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی وغیرہ وغیرہ۔ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہےیما ہےیم، فع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے اپنے اپنےے عصوک ۔بعض اصول تو تمام مکاتب فکر میں متفق علیہ ہیں جبکہ بعض میں اختلاف بھی پایا جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " تفہیم الفقہ" ایم اے اسلامیات کے طلباء کے لئے خصوصی طور پر تیار کی گئی کے لئے خصوصی طور پر تیار کی گآر صاحب، پروفیسر عین الحق صاحب اور پروفیسر واحد بخش سعیدی صاحب کی مشترکہ کاوش ہے۔اس کتاب ہیدی میں سے پہلے حصے میں اصول شاشی جبکہ دوسرے حصے میں امام ابن رشد کی بدایۃ المجتہد کے بدایۃ المجتہد کے پیش کیا گیاہے۔ ایم اے کے نصاب میں شامل ہونے کی وجہ سے اس کتاب کو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہیہا ر کالجز کے طلباء اس سے استفادہ کر سکیں۔(راسخ).
Dikemas kini pada
30 Okt 2023