جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا آخری مقام مقام ہے اور اطاالوگس۱ عالیٰ کا عظیم انعام ہے ۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی ن۔رۂۅۅ ے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں ںے دنایا میں اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں ایریں ہہیں ہتں ہہف شان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملمان ملیں گنست انیس انس ا ز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی ةی، گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:''جنت میں ایسی ںیسیڌںۅی ن،ځمتت ن،ځمتت سی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سننی ہے سننی ہے کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔''(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے'' ابدی جنتوں میں جۄل داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اول ان کی بیویوں اور اول یک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہ دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیر لمرۅ لْ تی ہ جنت تمھارے صبر کا نتیجہ ہے آخرت کا گھر تمھر تمھیں مآلو'۩۩ یت نمبر: 23, 24) حصول جنت کےلیے انسان کو کوئی بھی قیما ادمت اسان کو کرنی پڑے تو اسے ادا کرکے اس کامالک ضرور بنے۔جنت کلحصت کلحصنولحصنولحصلک یہ ہر اس شخص کومل سکتی ہے جو صدق نیت سے اس کےحصول کے لیکے لیکے اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے بندوں کے لیے لیے فی بنایا ؋سے اقسۆ اقسۆ نے بندوں کوہی عطا کرنی ہے ۔لیکن ضرورت صرف اس امر کځ ہۂ اس کا بندہ بننا پڑےگا۔ زیر تبصرہ کتابچہ ''جنت کے مہمان بنیے '' محترم محترم جناب امان امان ب کی کاوش ہے جسے انہوں نے بڑے عام فہم انداز سے ماتب ۩ی اختصار سے جنت کے محلات کے حصول اور پھر ان دودوھ وشہد نةشہد ن ت کے سرکاری ، شاہی والٰہی مہمان بننے کے گُر گُر ڌعنی تہ اعمان کے کرنے سے انسان جنت کا مہمان بن سکتا ہے ۔(م۔ا).