میت کے غسل کا اسلامی طریقہ

اشتہارات شامل ہیں
+5 ہزار
ڈاؤن لوڈز
مواد کی درجہ بندی
ہر کوئی
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر
اسکرین شاٹ کی تصویر

اس ایپ کے بارے میں

مییت کو غسل دینے کا صحیح اور شرعی طریقہ یہ ہے:

۩1۔ وفاات کے فورن بعد میت کا من، آنکھ بند کی جائین، بازو اور تنگی اور ہاتھ، پاؤ کی انگلیاں بھی سیدھی کردی جائی۔ Nez Kameez اور baniyaan wagaira Utaar kar chaadar se Mayyat ka badan dhaa'np dia jae. مییت کے بازو، گلے، یا پنڈی میں کوئی تویز دھاگا یا کڑا وگھیرا ہو تو اس سے اتار دینا۔

۩2۔ پانی کے اندر بیری یا نیم کے پتے اُبال لیے جائیں گے (بیری کے پتے استمال کرنا افضل ہے) پھر یہ پانی استمال کیا جائے اور لکڑی کا یا کوئی اور تخت ایسی جگہ رکھا جائے جہاں سے پڑھنا پڑھنا۔ آسان ہو، میت کو ہے تخت پر لتایا جا۔ ناف سے گھٹنوں (گھٹنے) تک کی جگہ کپڑے سے دھانپ دی جائے اور دوراں اور غسل سیوائے مجبوری کی مییت کی شرمگاہ پر نہ ہی نظر پڑے اور نہ ہی کپڑے کے بگیر سے ہاتھ لگے۔

نوٹ: غسل کے لیے پانی اِتنا گرم نہ ہو کی آگر اُسے زندہ شکس کے غسل کرنے کے لیے تکلیف ہو کیوکی میت کو بھی ویسی ہی تکلیف ہوتی ہے جس ترہا زندہ شک کو ہوتی ہے۔

۩3۔ آگر جِسم زخمی ہو اور ہے پر پٹیاں باندھی ہوئی ہو تو عزت سے پتیاں کھول کر روئی (کپاس) اور اوپر تیر کیا ہوا پانی سے آہستہ زخم دھو جائیوں۔ ہر کام کی ابتدا دئین تراف سے کریئں سیوائے اس کے سرف بائِن جانب تواجو کی مستحاق ہو (یعنی اگر ضروری ہو)۔

۩4۔ مییت کو سر اور پیٹھ پر ہاتھ لگا کر ہلکا سا اٹھا کر ناف کی تراف ہاتھ سے مییت کا پیٹ 2 یا 3 بار ہلکا سا دبایا جائے (تاکے اندر کی گندگی امکانی نے تک خارج ہو جائے) پھر بائیوں ہاتھ پر کھڑے کھڑے wagaira (جو کفن کے ساتھ بنایا جاتا ہے)پہین کر پہلے پانی سے اسکا استنجا کرے گا۔ اگر زیرِ ناف بالو کی صفائی باقی ہو تو کرلی جائے

نوٹ: استنجا کا مطلب شرمگاہ کو دھونا اور صاف کرنا۔

۩5۔ ناک، دانٹ، مون کا خیال اور کانوں میں اچھی ترہا گلی روئی پھیر کر انکی الگ سے صاف کرلی جائے لے لے باد میں وضو کے دوراں 3 دفا سے زیاد نہ دھونا پڑے۔

۩6۔ بسم اللہ پڑھ کر میت کو شرعی وضو کرایا جائے ۔ وضو کا طریقہ یہ ہوگا کی میت کا منھ اور ناک پانی سے صاف کیا جائے، میت کا چھرا اور ہاتھ (کوہنیو تک) دھوئے جائے، سر اور کانو کا مسہ کروایا جائے، پھر مایات کے پاو دھوئے جائیں

۩7۔ سر سے شورو کرتا ہے حسبِ زرت سبون استمال کرتا ہے پوری جسم کو (ضرورت کے متابک) 3 یا 5 یا 7 مرتبہ اچھی طرح سے۔ اخری دفا نلہتے وقت پانی میں کچھ کافور (کفور) ملالیوں۔

مییت کو 2 یا کسی اور گنتی میں بھی دھویا جا سکتا ہے لیکن مییت کو تک (عجیب) گنتی (3,5,7) میں دھونا مستحب ہے اور حدیث کے متابک ہے۔

نوٹس:

1. آگر میّت خوتین ہو تو انکے بال کھولے، انھے دھوئے پھر انکی تین چھوٹیاں بنیں۔ [صحیح البخاری، حدیث- 1254، 1260۔]

2. غسل کی شروط دائی تراف سے کی جائے اور ہم سے شروط کی جائے جس سے وضو کی جاتی ہے، یانی پہلے اوپر کے دائے ہسے پھر اوپر کے بعد ہسے پھر سے پھر سے ملنے کے بعد۔ [صحیح البخاری، حدیث 1255]

3. میت کے ساتھ ایسا کوئی عمل نہ کیا جائے جو اگر ایک زندہ شک کے ساتھ کیا جائے تو تکلیف ہو کیوکی مییت کو بھی اتنی ہی تکلیف ہوتی ہے جیتنی ایک زندہ شک کو استعمال کرنا۔ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا farmati hai ki RasoolAllah صلی اللہ علیہ وسلم ne farmaya, "Murde Ki Haddi Todna Zinde Ki Haddi Todne Ki Tarha Hai." سنن ابوداؤد، حدیث- 3207، صحیح البانی۔
عرب کی یہ آگر مییت کی حد سیدھی نہ ہو رہی ہوتی تو حدی تودی جاتی تھی۔

4. غسل کا یہ طارقہ افضل ہے، تہم کسی ترہا بھی غسل دیا جائے اور کافی ہوگا بس شارٹ یہ ہے کے سارے جسم پر پانی بہایا جائے اور جسم کی اچھی ترہان صافی کی جائے

5. عورت ہی عورت کو غسل دے سکتی ہے اور مرد ہی مرد کو غسل دے سکتا ہے سیوائے اس کے مرد اور بیوی ایک دوسرے کو غسل دے سکتے ہیں۔

6. یاد رہے کے غسل مییت کا طارق بھی تکریبان غسل جنابت والا ہے البتّہ، غسل کے دوراں مییت کا اور اس کے جسم کی عزت کا بوہت خیال رکھنا چاہیے۔

7. جو شک مییت کو غسل دیتا ہے اسکا غسل کرنا مستحب ہے۔
اپ ڈیٹ کردہ بتاریخ
20 فروری، 2022

ڈیٹا کی حفاظت

ڈویلپرز یہاں اس بارے میں معلومات دکھا سکتے ہیں کہ ان کی ایپ آپ کے ڈیٹا کو کس طرح جمع اور استعمال کرتی ہے۔ ڈیٹا کی حفاظت کے بارے میں مزید جانیں
کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے