جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا آخری مقام ہے اور اعتقاد کے لیے اللہ رب العزت کا عظیم انعام ہے۔ یہ ایسا اور خوبصورت باغ ہے جس کی کوئی مثال نہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہت ہوں گی، عالیشان عمارت چین میں گی،خدمت کے لیے حور و غل ملیں گے، انسان کی تمام تلاشیں پوری کروں گا، اور لوگ ابدی زندگی بسر سے سکون حاصل کریں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:''جنت میں ایسی ہی نعمتیں ہیں جنھیں کسی نے دیکھا نہیں کہ کسی آدمی کے دل میں پیدا ہونے کا تصور ہی نہیں ہے۔'' مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالٰی ہے ''ابدی جنتوں میں لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کی اولاد میں سے ہوں گے اور ان کی اولاد میں نیک ہوں گے، وہ جنت کے ساتھ جائیں گے۔ فرشتے اہل جنت کے پاس پہنچیں گے اور تم پر سلامتی ہو گی یہ جنت تمھارے صبر کا نتیجہ ہے۔ اگر آپ کو اس کا مالک بنانا آسان ہے تو یہ ہر شخص کو نیک نیتی سے اس کے حصے میں لانے کی کوشش کرتا ہے۔ اللہ نے اسے اپنے بندوں کے لیے ہی بنایا ہے اور اپنے بندوں کو ہی عطا کرنے والے کو صرف اس امر کی ضرورت ہے کہ ہمیں کمقہ اس کا بندہ بننا پڑے گا۔ زیر کتابچہ ''جنت کے تبصرے'' محترم جناب امان اللہ عاصم صاحب کے کاوش نے بڑے عام فہم انداز میں مرتب کیا اور اس میں اختیار سے جنت محلات کے حصول اور پھر ان دودوھ وشہد کی نہروں والی جنت۔ کے عاملانہی والٰہی بڑھتے بڑھتے شاہ گُر یعنی وہ اعمال بتائے جن سے انسان جنت بن سکتا ہے۔(م۔ا)۔
اپ ڈیٹ کردہ بتاریخ
25 جون، 2023