مردوں کی ٹھوڑی اور اس پر بالغ ہونے پر آنے والے بال داڑھی اور بالعموم بلوغت کا نشان بتاتے ہیں۔ اور اس کو عزت کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔ بنی اسرائیل کو مصر میں غلامی کی زندگی کے دوران داڑھی منڈانے کی اجازت نہیں۔ اس کے لیے وہ اپنی ڈاڑھیوں کو لمبا چھوڑ دیتے تھے اور اسی نشانی سے مصریوں میں تمیز ہوتی تھی۔ آپ کو سزا دی جاتی ہے کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق آپ کو داڑھی رکھنا واجب ہے، اور تمام انبیاء کرام کی متفقہ سنت اور شرافت و بزرگی کے لیے اسی علامت سے مردانہ شکل وصورت کی تکمیل ہوتی ہے' آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دائمی عمل۔ اور حضور ﷺ اسے فطرت سے تعبیرہ کہتے ہیں کہ اسلام میں داڑھی رکھنا ضروری ہے اور منڈانا شرط کبیرہ۔ مرد کو داڑھی کی طرح خوبصورت زیور سے مزین کرنے کے لیے مرد اور عورت ظاہر کرتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے متعدد مواقع پر داڑھی اور اس کو معاف کرنے کا حکم دیا۔ اس اعتبار سے دین اسلام میں داڑھی کی عظمت و فضیلت بہت زیادہ ہے۔ سوال پر مغربی تسلط کے بعد یہ سنت کے ساتھ بہت متروک ہوتی ہے۔ زیر نظر کتا ب ’’کی زینت داڑھی‘‘ محترم قاری صہیب احمد میر محمدی ﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ و میڈی یونیورسٹی، مدیر کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ، پلولنگر) کی تصنیف ہے۔ قاری صاحب نے عام فہم اور سادہ اسلوب کو ااختیار کرتے ہوئے اس رسالہ میں نبی کریم ﷺ کے اقبال وافعال کی روشنی میں داڑہی کی حد تک وافادیت بیان کی ہے۔قاری صاحب نے مدعا کو متعین کرنے کے لیے لغوی بحث بھی کی تاکہ مدعا واضح ہو۔ بالکل سامنے آسکے اور اس کے تمام احادیث کو خصوصی طور پر پیش کرنے کا صحیح طریقہ ہے۔اختصار کے ساتھ اس موضوع کے تمام جزئیات کو بڑے احسن انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب کے علاوہ کئی دینی ،تبلیغی اور اصلاحی و علمی کتب کے مصنف اور رایک معیاری درسگاہ کے انتظامی وانصرام کو سنکرنے کےعلاوہ انمول مدرس ،واعظ ومبلغ اور ولی کامل حافظ یحیٰ عزیز محمدی کے جانشین اور کی تبلیغی و جماعتی جماعت روح رواں ہیں اللہ تعالیٰ جناب قاری صا حب کے عمل اور زورِ قلم میں بیان کریں اور دین اسلام کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)۔
اپ ڈیٹ کردہ بتاریخ
25 جون، 2023