ہم مختلف لوگوں سے سنتے ہیں کہ جو اللہ کا اپنا تعارف کراتے ہیں اس کے مطابق عقل اور بعض مسلمان انہی نظریات اور افکار سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ اللہ رب العالمین، قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اللہ تعالیٰ کا تعارف پیش کرنے سے متعلق اور اس سے متعلق علم حاصل کرنے سے متعلق بہتر طریقے سے سمجھنا چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جو اس کائنات کا خالق، مالک اور ممدبر قرآن کو بتاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو بامعنیٰ بنیں اور آخر میں کامیاب ہوں، اگر ہم قرآن مجید پر دل کھول کر دماغ سے غور کریں گے تو ہم اللہ کا حقیقی تعارف حاصل کریں گے۔ ہو سکتا ہے کہ خدا کے حقوق کو سمجھیں اور اس کی خالص بندگی میں ہم سے اس کی عبادت کرنے کا حق حاصل کریں۔ لفظ ’’اللہ‘‘ اللہ تعالیٰ کا ذاتی نام ہے، جو صرف اللہ کے لیے خاص ہے اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ اس نام سے موسوم ذات نہیں ہوسکتی۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس کہتے ہیں کہ لفظ "اللہ" کا مطلب یہ ہے کہ "وہ اوصاف کاملہ اور صفات جامعہ کى مالک ذات جو پوری مخلوق کی عبادت کى اکىلى حقدار اور مستفت ہے"۔ اللہ کا یہ نام قرآن کریم میں سب سے زیادہ استعمال ہوا ہے۔ فرمان باری اللہ ہے: سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا رب (پالنے والا) اللہ تعالیٰ اپنے ناموں اور صفات میں اکیلا، منفرد اور جدا ہے، اس کا کوئی شریک ہے۔ فرمان باریٰ ہے ''اور اچھے ناموں کے لیے اللہ ہی کو موسوم کیا کرو اور لوگوں سے بھی تعلق نہ رکھو جو اس نام کو کج رویٰ میں رکھتے ہیں، ان لوگوں کو ان کے نام کی ضرورت ہے۔ آپ کو ادائیگی کرنا (الأعراف: 180) اللہٰ کاصحیح تعارف حاصل کرنے کابہترین سے اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب قرآن مجید، احادیث صحیح اور وزمین موجود اللہ کی نشانیاں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ام الکتاب میں اللہ کا تعارف‘‘ علامہ ابو الخیر اسدی کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے سورۃ الفاتحہ کی تفسیر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کاتعارف پیش کیا۔ اس سورت میں معرفت الٰہیہ، رسالت، آخرت کواجمال کے طور پر بیان کیا گیا۔ باقی تمام قرآن میں تینوں اصولوں کی تفصیل کے ساتھ تشریح کی گئی ہے۔ (م۔ا)۔
اپ ڈیٹ کردہ بتاریخ
6 اکتوبر، 2023